لوک سبھا میں مملکتی وزیر فینانس پنکج چودھری کا انکشاف، 7 برسوں میں ٹیکس وصولی اور اسکیمات کیلئے اجرائی کی تفصیل جاری
حیدرآباد 2 ڈسمبر (سیاست نیوز) مرکزی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ مالیاتی سال 2019-20ء تا 2024-25ء تلنگانہ سے جی ایس ٹی اور دیگر ٹیکسیس کے سلسلہ میں جو رقم حاصل کی گئی اُس کا مناسب حصہ ترقیاتی اور ویلفیر اقدامات کے لئے جاری کیا گیا۔ لوک سبھا میں مرکزی منسٹر آف اسٹیٹ فینانس پنکج چودھری نے بی جے پی رکن ڈی اروند کے سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے انکشاف کیاکہ 2019-20ء تا 2024-25ء کے دوران جی ایس ٹی اور راست ٹیکسیس کے طور پر مرکزی حکومت کو 435919 کروڑ حاصل ہوئے جبکہ مرکز نے مختلف اسکیمات اور پراجکٹس کے لئے تلنگانہ کو 376175.19 کروڑ جاری کئے ہیں۔ مرکزی وزیر نے بتایا کہ 2019-20ء میں 34388 کروڑ جبکہ 2024-25ء میں 133208 کروڑ وصول کئے گئے جو 287.36 فیصد اضافی کلکشن ہے۔ مرکزی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق 2019-20ء میں ڈائرکٹ ٹیکسیس کے تحت 14045.81 کروڑ وصول ہوئے جبکہ جی ایس ٹی 10936 کروڑ اور سنٹرل جی ایس ٹی 9406 کروڑ وصول کی گئی، اِس طرح جملہ 34388 کروڑ تلنگانہ سے حاصل ہوئے۔ 2020-21ء میں 34243 کروڑ، 2021-222ء میں 51353 کروڑ، 2022-23ء میں 63908 کروڑ، 2023-24ء میں 117820 کروڑ اور 2024-25ء میں 133208 کروڑ بطور ٹیکسیس وصول کئے گئے۔ مرکزی وزیر کے مطابق ٹیکسوں میں حصہ داری کے طور پر تلنگانہ کو 117860.19 کروڑ جاری کئے گئے۔ مرکز کی اسپانسرڈ اسکیمات کے تحت 81506.38 کروڑ، سنٹرل سیکٹر اسکیمات کے لئے 122549.08 کروڑ، دیگر مرکزی اخراجات کے تحت 7924.91 کروڑ، دیگر گرانٹس یا قرض کی صورت میں 30949.98 کروڑ، اسٹابلشمنٹ اخراجات 174.84 کروڑ اور فینانس کمیشن کی گرانٹس کے طور پر 16119.82 کروڑ جاری کئے گئے۔ مرکز نے 6 برسوں میں تلنگانہ سے 435919 کروڑ وصول کئے جبکہ اجرائی 376175 کروڑ رہی۔1