تلنگانہ میں ایس ایس سی نتائج کا 13 مئی کو اعلان

   

ڈائرکٹوریٹ برائے سرکاری امتحانات کا بیان ناکام طلبہ کو مایوسی سے بچانے کے بھی اقدامات
حیدرآباد۔10 مئی (سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں ایس ایس سی 2019کے نتائج کا 13 مئی بروز دو شنبہ دن میں 11:30بجے اعلان کیا جائے گا۔ڈائریکٹوریٹ برائے سرکاری امتحانات کی جانب سے جاری کردہ ایک صحافتی اعلامیہ میں یہ بات بتائی گئی اور کہا گیا ہے کہ ایس ایس سی نتائج حکومت کی ویب سائٹ کے علاوہ دیگر تعلیمی ویب سائٹ پر دیکھے جاسکتے ہیں۔ ریاست تلنگانہ میں 11مراکز پر ڈائریکٹوریٹ برائے سرکاری امتحانات ‘ محکمہ تعلیم اور تلنگانہ اسٹیٹ بورڈ آف سیکینڈری ایجوکیشن کی راست نگرانی میں 52لاکھ 55ہزار جوابی بیاضات کی جانچ کو ممکن بنایا گیا۔ریاست تلنگانہ میں ایس ایس سی نتائج ماہ اپریل کے اواخر میں ہی جاری کئے جانے والے تھے لیکن حکومت اور محکمہ تعلیم نے انٹرمیڈیٹ کے نتائج میں ہونے والی دھاندلیوں اور ہنگامہ آرائی کے بعد ایس ایس سی نتائج کی اجرائی میں محتاط رہنے اور نتائج کا باریکی سے جائزہ لینے کے بعد ہی اجرائی کو ممکن بنانے کی تاکید کی تھی جس کے نتیجہ میں نتائج کو ملتوی کردیا گیا تھا اور اب یہ نتائج 13مئی کو صبح 11:30 بجے جاری کئے جائیں گے۔ذرائع کے مطابق ایس ایس سی نتائج کی اجرائی سے قبل جوابی بیاضات کی باریکی سے جانچ اورنشانات کی تنقیح کی تاکید کے بعد اس عمل کے ذمہ داروں کی جانب سے تمام پرچوں کی جانچ اور نشانات کی تنقیح کی گئی ہے اور نتائج میں کسی قسم کی کوئی خامی نہ ہواس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کی گئی ہے اور کہا جارہا ہے کہ انٹرمیڈیٹ امتحانات کے نتائج کی اجرائی کے بعد جو صورتحال پیدا ہوئی تھی اس طرح کی کسی بھی ہنگامہ آرائی اور تشویشناک حالات نہ ہوں اس کے لئے ڈائریکٹوریٹ برائے سرکاری امتحانات کی جانب سے ممکنہ اقدامات کئے جا رہے ہیں اس کے علاوہ محکمہ تعلیم کی جانب سے نتائج کی اجرائی کے ساتھ ہی خصوصی سیل قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ طلبہ کو کسی بھی طرح کے شبہات کی صورت میں وہ اس خصوصی سیل سے رجوع ہوتے ہوئے اپنے شبہات دور کرسکیں۔ علاوہ ازیں محکمہ تعلیم کے اعلی عہدیداروں نے ایس ایس سی حکام کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی ویب سائٹ پر طلبہ کے شبہات کو دور کرنے کے لئے سہولت کی فراہمی کے علاوہ ناکام طلبہ کی کونسلنگ کے اقدامات کرے تاکہ ایس ایس سی نتائج کی اجرائی کے بعد صورتحال قابو میں رہے اور ناکام ہونے والے طلبہ کے خدشات و شبہات کو فوری دور کیا جائے اور انہیں مایوسی سے بچایا جاسکے ۔