تلنگانہ میں این پی آر پر عمل نہ کرنے کے سی آر سے اپیل

   

ملک میں جمہوریت کا تحفظ ضروری ۔ جنرل سکریٹری سی پی ایم سیتارام یچوری کا بیان

حیدرآباد 29 ڈسمبر ( پی ٹی آئی ) سی پی ایم کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے آج کہا کہ ان کی پارٹی چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راو اور ملک کے دوسرے چیف منٹسروں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ مجوزہ این پی آر کو اپنی ریاستوں میں عمل میں نہ لائیں۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کیرالا میں کمیونسٹ چیف منسٹر نے اعلان کردیا ہے کہ وہ این پی آر پر عمل نہیں کرینگے ۔ اسی طرح چیف منسٹر مغربی بنگال ممتابنرجی نے بھی اس پر عمل نہ کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ وہ دوسرے چیف منسٹروں سے بھی ایسا ہی کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این پی آر در اصل غریب عوام کیلئے ہراسانی ہوگی کیونکہ انہیں دستاویزات پیش کرنے ہونگے ۔ شہریت قانون پر سوال اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس قانون کے دائرہ کار کے تعلق سے بھی شبہات پیدا ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج انصاف کیا ہوگیا ہے ؟ ۔ آج کیا اصول ہیں ؟ ۔ جب تک مجھے خاطی قرار نہیں دیا جاتا ا س وقت تک میں بے گناہ ہوں۔ حکومت کیا منطق لا رہی ہے ؟ ۔ مجھے اس وقت تک خاطی سمجھا جا رہا ہے جب تک میں خود اپنے آپ کو بے گناہ ثابت نہ کردوں۔ مجھے خود اپنی شہریت ثابت کرنی پڑ رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عام طور پر میں اس وقت تک شہری ہوں جب تک حکومت یہ ثابت نہیں کردیتی کہ میں شہری نہیں ہوں۔ لیکن یہاں حکومت کا کہنا ہے کہ میں شہری نہیں ہوں اور مجھے اپنی شہریت ثابت کرنی پڑ رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت این پی آر کے مجوزہ فارم میں چھ اضافی سوالات بھی شامل کر رہی ہے ۔ یہ پوچھا جا رہا ہے کہ شہری کے والدین کب اور کہاں پیدا ہوئے تھے ۔ مقامی رجسٹرار کو مشتبہ زمرہ میں اپنے تاثرات دینے ہونگے انہوں نے کہا کہ سی اے اے کی مخالفت کرنے والی جماعتوںکو بھی متحد کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی ہندو مسلم مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ جمہوریت کو بچانے کی جدوجہد ہے ۔