حیدرآباد 19 جنوری (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت کی جانب سے ریاست میں خواتین کی سیفٹی سے متعلق کئے جارہے اقدامات کے ثمرآور نتائج برآمد ہورہے ہیں کیوں کہ 2018 ء میں تلنگانہ میں خواتین کے خلاف جرائم میں 8.5 فیصد کمی آئی ہے جبکہ گزشتہ سال یہ شرح زیادہ تھی۔ 2017 ء میں خواتین کے خلاف ہونے والے جرائم کے 17,521 مقدمات درج کئے گئے تھے جبکہ 2018 ء میں ان کی تعداد گھٹ کر 16,027 ہوگئی۔ ان واقعات کے متاثرین کی تعداد تقریباً 16198 ہے۔ درج مقدمات کے منجملہ 6286 مقدمات یعنی 34.2 فیصد واقعات میں خواتین پر شوہر یا اس کے رشتہ داروں کی جانب سے ظلم کیا گیا ہے جو ریاست میں خواتین کے خلاف ہونے والے جرائم کا بڑا حصہ ہے۔ مجموعی طور پر خواتین کے خلاف جرائم سے متعلق 24,996 مقدمات کی تحقیقات جاری ہیں جن میں گزشتہ سال کے مقدمات بھی شامل ہیں۔ خواتین کے خلاف جرائم کے مرتکب افراد کو سزا دینے کی شرح 10.9 فیصد ہے۔ ان مقدمات میں ملوث 7825 افراد کو عدالتوں نے رہا کردیا جبکہ 41.8 فیصد مقدمات زیرالتواء ہیں۔ جو قومی تناسب 33.6 فیصد سے زیادہ ہے۔ قومی سطح پر 606 عصمت ریزی کے واقعات کی اطلاع ہے۔ 465 متاثرین کی عمریں 18 تا 30 سال کے درمیان ہیں جبکہ 123 متاثرین کی عمر 30 تا 45 سال کے درمیان ہے۔ 17 ایسی متاثرین ہیں جن کی عمریں 45 تا 60 سال کے درمیان ہے۔ عصمت ریزی کا شکار ایک خاتون کی عمر 60 سال سے زیادہ ہے۔ حیرت زدہ کرنے والا عنصر یہ ہے کہ عصمت ریزی کا شکار 98.8 فیصد خواتین عصمت ریزی کرنے والوں کو جانتی ہیں اور ان سے واقفیت رکھتی ہیں۔ 606 عصمت ریزی کے واقعات میں جرم کا ارتکاب کرنے والے 84 افراد کا تعلق خاندانوں سے ہی ہے۔ جبکہ 246 مجرمین دور کے رشتہ دار، پڑوسی یا متاثرین کے آجرین ہیں۔ 269 مقدمات میں عصمت ریزی کرنے والے متاثرین کے لیو اِن پارٹنرس یعنی ساتھ رہنے والے ہی ہیں۔ صرف سات افراد ایسے ہیں جو اجنبی ہیں۔ 2018 ء میں مختلف وجوہات کی بناء پر خواتین کے اغواء کرنے کے 2165 واقعات پیش آئے ہیں۔ جن میں تاوان اور زبردستی شادی کے واقعات بھی شامل ہیں۔ 445 ایسے واقعات کی بھی اطلاع ہے جن میں خواتین کو خودکشی کے لئے مجبور کیا گیا۔ تلنگانہ میں جہیز ہراسانی کے باعث 186 اموات کی بھی اطلاع ہے۔ 2018 ء میں مجموعی طور پر 878 ایسے واقعات درج رجسٹر کئے گئے جن میں مختلف طریقوں سے خواتین کی توہین کی گئی ہے۔ خواتین کے خلاف جرائم کے سلسلہ میں 13,568 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ 20,819 افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی۔ جن کے منجملہ 834 افراد کو سزا ہوئی جبکہ 7825 افراد کو عدالتوں کی جانب سے چھوڑ دیا گیا۔ 2017 ء سے 18,641 مقدمات زیرالتواء ہیں جبکہ 2018 میں 4,646 مقدمات کو عدالتوں سے رجوع کیا گیا۔
