محکمہ پولیس میں پیروی کا نظام ختم ، پولیس کو مکمل اختیارات ، تعلیمی اداروں میں ڈرگس پر اظہار تشویش ، چیف منسٹر ریونت ریڈی کا خطاب
حیدرآباد ۔ 6 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے کہا کہ حکومت 6 گیارنٹی پر عمل کرتے ہوئے ساتویں گیارنٹی کے طور پر ریاست کے 4 کروڑ عوام کو اظہار خیال کی آزادی کے طور پر دی ہے ۔ ریاست میں لا اینڈ آرڈر مکمل کنٹرول میں ہے جس کی وجہ سے تلنگانہ میں ترقی کی راہ تیز ہوگئی ہے ۔ بی آر ایس کے 10 سالہ دور حکومت میں محکمہ پولیس سیاسی دباؤ کا شکار تھا ۔ کانگریس کی عوامی حکومت میں پولیس کو مکمل آزادی دی گئی ہے ۔ محکمہ پولیس میں پیروی کا نظام ختم ہوگیا ہے ۔ لا اینڈ آرڈر کو برقرار رکھنے کے لیے پولیس کو مکمل اختیارات دئیے گئے ہیں ۔ محکمہ پولیس اور فائر ڈپارٹمنٹ میں 16 ہزار جائیدادوں پر تقررات کیے گئے ہیں ۔ حیدرآباد میں ایس ڈی آر ایف کے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ پہلے عصمت ریزی ، قتل اور غنڈہ گردی کو سنگین جرائم تصور کئے جاتے تھے ۔ اب سائبر کرائم بہت بڑا چیلنج بن گیا ہے ۔ اس کے علاوہ منشیات کا بھی تیزی سے پھیلاؤ ہورہا ہے ۔ حکومت ان دونوں خطرات سے نمٹنے کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کررہی ہے ۔ محکمہ پولیس میں بی ٹیک ، ایم ٹیک اور پی ایچ ڈی مکمل کرنے والے نوجوان شامل ہورہے ہیں ۔ سائبر کرائم کی روک تھام ڈاٹا انالائسیس کے لیے وہ ڈی جی پی کو مشورہ دیتے ہوئے ایسے امیدواروں کی خدمات سے بھر پور استفادہ کریں ۔ گذشتہ سال سائبر کرائم نے 10 تا 20 کروڑ روپئے ریکور کئے تھے تاہم اس سال 100 کروڑ روپئے ریکور کئے گئے ہیں ۔ جس پر وہ محکمہ پولیس بالخصوص سائبر کرائم کے ذمہ داروں کو مبارکباد دیتے ہیں ۔ منشیات اسکولس اور کالجس تک پھیل چکے ہیں جس پر انہیں بہت زیادہ تشویش ہے ۔ ڈرگس کو کنٹرول کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے بڑے پیمانے پر اقدامات کئے جارہے ہیں اگر تعلیمی اداروں کی جانب سے اس معاملے میں سخت اقدامات نہیں کئے گئے تو مستقبل میں تعلیمی اداروں کے انتظامیہ کے خلاف بھی کارروائی کرنے کا چیف منسٹر نے انتباہ دیا ہے ۔ ریونت ریڈی نے ہوم گارڈس کی خدمات کی بھی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ وہ 24 گھنٹے خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ ہوم گارڈس کے یومیہ بھتہ کو 921 روپئے سے بڑھا کر 1000 کردینے کا اعلان کیا اور ساتھ ہی ویکلی الاونس کو 100 سے بڑھا کر 200 روپئے کیا جارہا ہے ۔ ہوم گارڈس کے حادثاتی موت پر ان کے ارکان خاندان کو 5 لاکھ روپئے ایکس گریشیا دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ ہوم گارڈس کو طبی سہولتیں فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کا آئندہ سال جنوری سے آغاز کیا جائے گا ۔ ہوم گارڈ سے ڈی جی پی تک تمام پولیس ملازمین عوامی خدمات میں مصروف ہوتے ہیں امن و امان کو برقرار رکھنا ان کی ذمہ داری ہے ۔ لہذا وہ اپنے بچوں کی دیکھ بھال اور تعلیم پر زیادہ وقت نہیں دے پا رہے ہیں ۔ حکومت نے پولیس کے بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لیے 50 ایکر اراضی پر ینگ انڈیا پولیس اسکول قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا آئندہ تعلیمی سال سے آغاز ہوجائے گا ۔ ریاست میں 94 ہزار پولیس ملازمین 4 کروڑ عوام کو تحفظ فراہم کررہے ہیں ۔ فرینڈلی پولیس سے وہ بھی اتفاق کرتے ہیں مگر مجرموں ، اراضیات ، تالابوں پر قبضے کرنے والوں ، قتل و غارت کرنے والوں سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا بلکہ قانون کے دائرے میں ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ پولیس کے نام سے کریمنلس کو ڈر و خوف ہونا چاہئے ۔ وہ ریاست میں اس طرح کا نظام تیار کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ چند پولیس ملازمین کی غلطیوں سے سارے محکمہ پولیس کی بدنامی ہورہی ہے ۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ ریاست میں عوامی توقعات کے مطابق کانگریس حکومت کام کررہی ہے ۔ پولیس پر کوئی سیاسی دباؤ نہیں ہے اور نہ ہی محکمہ پولیس میں پیروی کی کوئی گنجائش ہے ۔۔ 2