تلنگانہ میں لاک ڈاؤن نہیں، نائیٹ کرفیو میں 8 مئی تک توسیع

,

   

فیصلہ میں تاخیر پر ہائی کورٹ کی برہمی، حکومت کو 45 منٹ کا وقت دیا گیا تھا، چیف منسٹر کا عہدیداروں کے ساتھ جائزہ
حیدرآباد۔ تلنگانہ میں رات کے کرفیو میں مزید ایک ہفتہ کی توسیع کی گئی ہے۔ کورونا کیسس میں مسلسل اضافہ پر قابو پانے کیلئے حکومت نے 20 اپریل سے رات 9 بجے سے صبح 5 بجے تک نائیٹ کرفیو نافذ کیا تھا۔ نائیٹ کرفیو کی مدت یکم مئی کی صبح 5 ختم ہورہی تھی۔ عوام میں مکمل لاک ڈاؤن سے متعلق اندیشے پائے جارہے تھے لیکن حکومت نے ان تمام اندیشوں کی نفی کرتے ہوئے ایک ہفتہ کیلئے نائیٹ کرفیو میں توسیع کی جس سے عوام نے راحت کی سانس لی ہے۔ دن بھر تجارتی سرگرمیاں جاری رکھنے کی گنجائش فراہم کی گئی ہے خاص طور پر رمضان المبارک کے موقع پر تاجروں نے محض نائیٹ کرفیو کے نفاذ پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ چیف سکریٹری سومیش کمار نے نائیٹ کرفیو میں توسیع کرتے ہوئے جی او ایم ایس 91 جاری کیا ہے۔ تازہ ترین احکامات کے مطابق نائیٹ کرفیو 8 مئی کی صبح 5 بجے تک جاری رہے گا۔ ریاست میں کورونا کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد لاک ڈاؤن کے بجائے نائیٹ کرفیو کے نفاذ کا فیصلہ کیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھرراؤ نے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ اس مسئلہ پر مشاورت کی۔ بعض گوشوں سے مکمل لاک ڈاؤن کی تجویز پیش کی گئی تاکہ عوام کی نقل و حرکت پر پابندی کے ذریعہ کیسس پر کنٹرول کیا جاسکے لیکن چیف منسٹر لاک ڈاؤن کے حق میں نہیں تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کے نفاذ سے غریب اور متوسط طبقات بری طرح متاثر ہوجائیں گے۔ اس کے علاوہ مائیگرنٹ لیبرس روزگار سے محرومی کے اندیشے کے تحت وطن واپسی کی تیاری کررہے ہیں۔ پہلے ہی مائیگرنٹ ورکرس کی کثیر تعداد آبائی مقام واپس ہوچکی ہے۔ چیف منسٹر نے تمام حالات کا جائزہ لینے کے بعد رمضان المبارک اور دیگر اُمور کو پیش نظر رکھتے ہوئے محض نائیٹ کرفیو میں توسیع کا فیصلہ کیا۔ سرکاری احکامات کے مطابق دفاتر، دکانات، ریسٹورنٹ اور دیگر تجارتی اداروں کو رات 8 بجے بند کردیا جائے گا اور 9 بجے سے عوام کی نقل و حرکت پر پابندی رہے گی۔دواخانوں، ڈائیگناسٹک لیابس، میڈیکل شاپس کو کھلا رکھنے کی اجازت رہے گی۔ جی او میں ضروری خدمات کی صراحت کی گئی جنہیں نائیٹ کرفیو کے دوران بھی برقرار رکھا جائے گا۔ اسی دوران تلنگانہ ہائی کورٹ کی برہمی کے بعد تلنگانہ حکومت نے نائیٹ کرفیو میں توسیع سے متعلق فیصلہ کرتے ہوئے عدالت کو اطلاع دی ہے۔ واضح رہے کہ چیف جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس وجئے سین ریڈی پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے کل حکومت پر برہمی کا اظہار کیا تھا اور جمعہ کے بعد تحدیدات سے متعلق فیصلہ سے واقف کرانے کی ہدایت دی تھی۔ ایڈوکیٹ جنرل بی ایس پرساد نے عدالت کو تیقن دیا کہ حکومت کے فیصلہ سے جمعہ کی صبح واقف کرایا جائے گا۔ ایڈوکیٹ جنرل کے تیقن پر ہائی کورٹ نے آج اس مسئلہ پر سماعت ہوئی ۔ سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ حکومت نے تحدیدات کے سلسلہ میں کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے جس پر ڈیویژن بنچ نے سخت برہمی ظاہر کی۔ عدالت نے کہا کہ تلنگانہ حکومت کے تساہل کے اس رویہ کی وجوہات کیا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نائیٹ کرفیو کی مدت ختم ہونے سے 24 گھنٹے قبل فیصلہ کرنے میں حکومت کیلئے کیا رکاوٹ تھی۔ کل یعنی ہفتہ سے تلنگانہ میں تحدیدات کا موقف کیا رہے گا۔ ہائی کورٹ نے ایڈوکیٹ جنرل سے کہا کہ اگر اندرون 45 منٹ حکومت کے موقف سے واقف نہیں کرایا گیا تو عدالت اپنے طور پر احکامات جاری کردے گی۔ ہائی کورٹ کے اس سخت موقف کے بعد نائیٹ کرفیو میں توسیع کے احکامات جاری کرتے ہوئے عدالت کو اس کی اطلاع دے دی گئی۔