تلنگانہ میں ٹی آر ایس ، سب سے بڑی سیاسی قوت

   

پارٹی کی کامیاب رکنیت سازی مہم پر جائزہ اجلاس سے کے ٹی آر کا خطاب

حیدرآباد۔22اگسٹ(سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ کی کامیابی اور فلاحی اسکیمات پر مؤثر عمل آوری کے سبب عوام نے تلنگانہ میں ٹی آر ایس کو سب سے بڑی سیاسی قوت بنا دیا ہے ۔ تلنگانہ راشٹرسمیتی کی رکنیت سازی مہم کے دوران 60 لاکھ افراد نے پارٹی کی رکنیت حاصل کی ہے جو کہ اب تک کی سب سے بڑی رکنیت سازی ثابت ہوئی ہے ۔ کارگذار صدر تلنگانہ راشٹر سمیتی کے ٹی راما راؤ نے تلنگانہ میں مکمل کی گئی ٹی آر ایس رکنیت سازی مہم کے سلسلہ میں پارٹی قائدین کے ہمراہ جائزہ اجلاس منعقد کرکے رکنیت سازی مہم اور دیگر امور کا جائزہ لیا ۔ بتایاجاتا ہے کہ کے ٹی آر نے اس جائزہ اجلاس کے دوران ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی رکنیت سازی مہم کے سلسلہ میں تفصیلات سے آگہی حاصل کی اور کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ریاست تلنگانہ میں اپنا نشانہ مکمل کرنے میں ناکام رہی ہے اور عوام نے تلنگانہ راشٹر سمیتی پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔کارگذار صدر ٹی آر ایس نے بتایا کہ ریاست میں گجویل اور وردھنا پیٹ تلنگانہ راشٹر سمیتی رکنیت سازی مہم میں سب سے آگے رہے ہیں۔ مسٹر کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ دسہرہ تہوار تک ریاست کے تمام اضلاع میں ضلعی ٹی آر ایس دفاتر کو کارکرد بنانے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں اور ضلعی قائدین ان کامو ںکی نگرانی کرتے ہوئے انہیں فوری مکمل کرنے پر توجہ مبذول کریں تاکہ ان ضلعی دفاتر کے ذریعہ عوام کے مسائل کو حل کروانے کے عمل کی شروعات کی جا سکے۔ کے ٹی آر نے پارٹی قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ عوام کے درمیان رہنے کے ساتھ ان کے مسائل کو حل کروانے کیلئے ریاستی قائدین کی خدمات حاصل کریں کیونکہ تلنگانہ راشٹرسمیتی کی بنیاد عوامی مسائل کو حل کرنے سے ہی ہے اورتلنگانہ عوام کو ٹی آر ایس پر اعتماد کی بنیادی وجہ بھی یہی ہے کہ پارٹی سربراہ و چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ جو ارادہ کرتے ہیں اسے پورا کرنے کیلئے جدوجہد میں مصروف ہوتے ہیں اور اس کام کو مکمل کرنے تک خاموش نہیں رہتے اسی لئے عوام کا پارٹی اور قیادت پر اعتماد باقی ہے ۔پارٹی قائدین کو بھی چاہئے کہ وہ عوام کے اس اعتماد کو برقرار رکھنے کے لئے ان کے ادھورے کاموں کے علاوہ اپنے علاقہ کے ترقیاتی کاموں کی عاجلانہ تکمیل کو یقینی بنانے کے اقدامات کریں تاکہ عوام کو مایوسی نہ ہو۔ تلنگانہ راشٹر سمیتی کی رکنیت سازی مہم میں پارٹی کی کامیابی کو انہوں نے قائدین کی محنت اور عوامی اعتماد قرار دیتے ہوئے مبارکباد پیش کی ۔