راہول گاندھی کا تلنگانہ قائدین کے ساتھ تین گھنٹے طویل اجلاس ، 38 قائدین کی رائے کی سماعت
انتخابی حکمت عملی کے ماہر سنیل کی خدمات ‘ریونت ریڈی سے تعاون کرنے کی ہدایت
حیدرآباد 4 اپریل ( سیاست نیوز ) کانگریس ہائی کمان نے تلنگانہ کی سیاست پر توجہ مبذول کرتے ہوئے 38 اہم قائدین کو دہلی طلب کرکے آئندہ اسمبلی انتخابات میں متحدہ طورپر مقابلہ کی ہدایت دی ۔ راہول گاندھی نے (3) گھنٹے سے زائد تک قائدین کے ساتھ وقت گذارا اور ہر ایک کو اظہارخیال کا موقع دیا گیا ۔ انتخابی حکمت عملی کے ماہر سنیل بھی اجلاس میں شریک تھے جنھوں نے تلنگانہ میں کانگریس کے موقف پر رپورٹ پیش کی اور قائدین سے کہاکہ متحدہ مقابلہ اور محنت سے کامیابی ممکن ہے ۔ عوام ٹی آر ایس حکومت سے مطمئن نہیں ہیں اور بی جے پی تلنگانہ میں ٹی آر ایس کا متبادل نہیں بن سکتی ۔ سنیل دراصل پرشانت کشور ٹیم سے وابستہ رہے اور حال میں کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی ۔ وہ کرناٹک اور تلنگانہ میں پارٹی انتخابی حکمت عملی کی تیاری میں مصروف ہیں۔ راہول نے قائدین پر واضح کردیا کہ تلنگانہ میں ٹی آر ایس اور مجلس سے کوئی مفاہمت نہیں ہوگی اور کانگریس تنہا انتخابات میں حصہ لے گی۔ پارٹی میں ڈسپلن کی برقراری کی ہدایت دیتے ہوئے راہول گاندھی نے پارٹی کے اندرونی معاملات پر میڈیا میں اظہار خیال پر سخت کارروائی کا اشارہ دیا اور کہا کہ کچھ مسائل ہوں تو ہائی کمان سے رجوع کریں۔ ہائی کمان اور قائدین کے درمیان رابطہ کیلئے عنقریب میکانزم بنایا جائے گا ۔ ریونت ریڈی سے ناراض وی ہنمنت راؤ ، جگاریڈی اور ششی دھر ریڈی کی سماعت کی گئی تاہم انھیں میڈیا سے رجوع ہونے کے سلسلہ میں پابند کیا گیا ۔ راہول گاندھی نے کہاکہ ہر کسی کو صدر پردیش کانگریس کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہئے ۔ پارٹی پروگراموں کو کامیاب بنانا ہر کسی کی ذمہ داری ہوگی ۔ راہول گاندھی نے جب جگا ریڈی کے آر ایس ایس اور بی جے پی سے تعلق کے بارے میں سنا تو آر ایس ایس نظریات اور ٹریننگ کے بارے میں سوالات کیے ۔ انھوں نے پوچھا کہ کانگریس میں کیا فرق محسوس کر رہے ہیں ۔ راہول گاندھی نے بتایا کہ تلنگانہ میں ٹی آر ایس 46 فیصد اور کانگریس 32 فیصد پر ہے اور فرق کو ختم کرنا مشکل نہیں شرط یہ ہے کہ قائدین متحد رہیں۔ اتم کمار ریڈی اور ریونت ریڈی نے پولیٹکل افیرس کمیٹی کی تعداد میں کمی کی تجویز پیش کی جس پر مانکیم ٹیگور نے کہاکہ تلنگانہ میں سینئر قائدین زیادہ ہیں لہذا کمیٹی کو مختصر نہیں کیا جاسکتا ۔ اجلاس کے انعقاد سے ریونت ریڈی کا موقف مستحکم ہوا ہے اور قائدین کی اکثریت نے کھل کر تائید کی ۔ اجلاس میں بھٹی وکرامارکا ، کے جانا ریڈی ، محمد علی شبیر ، جیون ریڈی ، سریدھر بابو ، دامودر راج نرسمہا ، محمد اظہرالدین ، گیتا ریڈی ، اُتم کمار ریڈی ، وینکٹ ریڈی ، پونالہ لکشمیا ، بی پرساد راؤ ، ڈاکٹر چنا ریڈی ، سدرشن ریڈی ، آر دامودر ریڈی ، سیتکا ، ومشی چند ریڈی اور پولیٹکل افیرس کمیٹی کے دیگر ارکان نے شرکت کی ۔ 2018 ء اسمبلی چناؤ اور ریونت ریڈی کو صدارت پر فائز کے جانے کے بعد راہول گاندھی نے پہلی مرتبہ ریاستی قائدین کے ساتھ وسیع تر اجلاس منعقد کیا ۔ ر