تلنگانہ کی 6 سالہ ترقی آندھرا کی 60 سالہ ترقی پر حاوی ‘ پی راجیشور ریڈی

   

حیدرآباد :۔ گریجویٹ حلقہ نلگنڈہ ، ورنگل ، کھمم کے ٹی آر ایس امیدوار پی راجیشور ریڈی نے انہیں کامیاب بنانے پر تمام طبقات کے مسائل کی گونج بن کر کونسل میں نمائندگی کرنے کا اعلان کیا ۔ کھمم کے کلور میں ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے حکومت اور ان کے خلاف جھوٹے و بے بنیاد الزامات عائد کرتے ہوئے سستی شہرت حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ انہیں سبق سکھانے کا گریجویٹ طبقہ کو مشورہ دیا ۔ انہوں نے عوام بالخصوص گریجویٹ طبقہ سے اپیل کی کہ وہ ٹی آر ایس کے 6 سالہ حکمرانی اور متحدہ آندھرا پردیش کے 60 سالہ حکمرانی کا جائزہ لیں ، تلنگانہ کے چیف منسٹر کے سی آر نے مختصر عرصے میں جو اقدامات کئے ہیں وہ 60 سال میں بھی متحدہ آندھرا پردیش کے چیف منسٹر نہیں کرسکے ۔ انہوں نے کہا کہ بھکتا رام داس پراجکٹ صرف 11 ماہ میں مکمل کیا گیا ہے ۔ سیتارام پراجکٹ تکمیل کے قریب ہے ۔ تالابوں کی عظمت رفتہ بحال کی گئی ہے ۔ ریاست کا ہر شعبہ ترقی کررہا ہے ۔ ریاست کی شرح ترقی 14.2 فیصد تک پہونچ گئی ہے ۔ کم قرض حاصل کرتے ہوئے زیادہ ترقی دی گئی ہے ۔ 15 ہزار کرور روپئے ریتو بندھو اسکیم کے تحت جاری کئے گئے ہیں ۔ 32 ہزار پولیس ملازمین 2600 اگریکلچر آفیسرس کا تقرر کاے گیا ہے ۔ اس کے علاوہ آر ٹی سی میں 5500 افراد کو ملازمتیں فراہم کی گئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر بہت جلد پی آر سی کا اعلان کریں گے ۔