تلنگانہ کی جملہ آبادی 3.77 کروڑ، مَردوں کے مقابلے خواتین کی تعداد کم

,

   

1000 مَردوں کے مقابل خواتین کی تعداد 932 ۔ ریاست میںخواندگی کی شرح 66.54 فیصد ۔ رپورٹ میں انکشاف
حیدرآباد۔/24 فروری، ( سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ نے سال 2021 میں ریاست کی آبادی اندازہ کے مطابق 3,77,25,000 ہونے کا انکشاف کیا ہے ۔ آئندہ 10 سال 2031 تک آبادی بڑھ کر 3,92,07,000 ہوجانے کی توقع کا اظہار کیا ہے۔ ڈائرکٹوریٹ آف اکنامکس اینڈ اسٹاٹسٹیکل کی رپورٹ جاری کی گئی ہے۔ رپورٹ میں ریاستی انتظامیہ، جغرافیائی صورتحال، آبادی، انفرااسٹرکچر، معیشت، اسکولی تعلیم، زراعت، آبپاشی، ریتو بندھو، کسانوں کا انشورنس، صحت، دیہی علاقوں میں پینے کے پانی کا نظام، صفائی، دیہی ترقیات، شہری ترقیات، سماجی تحفظ جیسے 13 موضوعات پر مشتمل اعداد و شمار کے ساتھ رپورٹ تیار کی گئی ۔ تلنگانہ میں 2011 کی مردم شماری کے مطابق خواتین کی تعداد 1,73,92,041 (40.69) فیصد ہے جبکہ مَردوں کی تعداد 1,76,11,633 (50.31) فیصد ہے۔ ریاست میں جنسی تناسب کے لحاظ سے 1000 مَردوں کے مقابلہ خواتین کی تعداد 988 ہے۔ ضلع نرمل میں خواتین کی تعداد زیادہ 1046 ہے جبکہ رنگاریڈی میں خواتین کی سب سے کم تعداد 950 ہے۔ ریاست میں5 تا 6 سال عمر کے درمیان بچوں کی تعداد 38,99,166 ہے۔ ان میں لڑکوں کی تعداد 20,17,935 اور لڑکیوں کی تعداد 18,81,231 ہے۔ اس عمر گروپ میں لڑکیوں کے جنس کا تناسب 932 ہے۔ سب سے زیادہ ضلع ملگ میں 97 میں 903 ہے۔ شہری علاقوں میں 1,36,08,665 افراد ‘ دیہی علاقوں میں 2,13,95,009 افراد مقیم ہیں۔ سب سے زیادہ حیدرآباد، میڑچل، ملکاجگری میں آبادی کا تناسب زیادہ ہے جبکہ دیہی آبادی ان اضلاع ملگ، نارائن پیٹ میں زیادہ ہے۔ ریاست میں ایس سی طبقہ کی آبادی 54,08,800 ( 15.45) فیصد ، ایس ٹی طبقہ کی آبادی 31,77,940 ( 9.09 ) فیصد ہے۔ ضلع منچریال میں سب سے زیادہ ایس سی طبقہ کی آبادی ہے جبکہ حیدرآباد، میڑچل اور ملکاجگری میں کم ہے۔ ریاست کی شرح خواندگی 66.54 فیصد ہے جس میں خواتین کی شرح خواندگی 57.99 فیصد اور مَردوں کی شرح خواندگی کا تناسب 75.04 فیصد ہے۔ ریاست میں سب سے زیادہ آبادی ضلع حیدرآباد میں اور سب سے کم ضلع ملگ میں ۔ ریاست میں سال 2020-21 کے دوران مجموعی گھریلو پیداوار9,80,407 کروڑ تھی جو سال 2019-20 میں 9,52,507 کروڑ تھی۔ ریاست میں جملہ 3,910 کلو میٹر قومی شاہراہیں ہیں ان میں سب سے زیادہ278 کلو میٹر ضلع نلگنڈہ میں ہیں جبکہ ضلع پداپلی میں ایک کلو میٹر بھی قومی شاہراہ نہیں ہے۔ ریاست میں گذشتہ سال کورونا بحران سے گاڑیوں کا رجسٹریشن بڑی حد تک گھٹ گیا۔ سال2020-21 میں 8,22,416 گاڑیوں کا رجسٹریشن ہوا جبکہ سال 2019-20 میں12,38,778 گاڑیوں کا رجسٹریشن ہوا تھا۔ ریاست میں 1,38,11,466 گاڑیاں ہیں۔ ریاست میں بڑے آبپاشی پراجکٹس کی تعمیرات مکمل ہون پر 1.24 کروڑ ایکر اراضی سیراب ہوگی۔ ریاست میں ترک تعلیم طلبہ کی اکثریت ہائی اسکول سطح کی ہے۔ ہائی اسکول سطح پر 12.29 فیصد طلبہ ترک تعلیم کررہے ہیں۔ جئے شنکر بھوپال پلی میں سب سے زیادہ ترک تعلیم کرچکے طلبہ کا تناسب 29.49 فیصد ہے۔ ریاست میں پرائمری تعلیم میں ہر 20 طلبہ کیلئے ایک ٹیچر ہے جبکہ قانون حق تعلیم کے مطابق 40 طلبہ کو ایک ٹیچر ہونا چاہیئے۔ ریاست میں سرکاری و خانگی 40,989 اسکولس ہیں صرف حیدرآباد میں سب سے زیادہ 2902 اسکولس ہیں۔ ضلع جئے شنکر بھوپال پلی میں سب سے کم 537 اسکولس ہیں۔ ن