تلنگانہ کی مردم شماری کو مرکز ملک کیلئے رول ماڈل کے طور پر قبول کرے: ریونت ریڈی

   

بی جے پی ریزرویشن اور ذات پات کی مردم شماری کی مخالف، مرکزی حکومت کا فیصلہ راہول گاندھی کی جیت
حیدرآباد۔یکم؍مئی، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے مرکزی حکومت کی جانب سے ذات پات پر مبنی مردم شماری کرانے کے فیصلہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس کو راہول گاندھی کی جیت قرار دیا۔ اپنی قیامگاہ جوبلی ہلز میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ راہول گاندھی نے ذات پات کی مردم شماری کے مطالبہ کا مسئلہ اٹھایا ہے جو پچھلے سو سال سے چل رہا ہے۔ راہول گاندھی نے بھارت جوڑو یاترا کے دوران ملک کے عوام کی دلوں کی دھڑکن سنی اور کانگریس کو اقتدار حاصل ہونے کی صورت میں ذات پات کی مردم شماری کرانے کا وعدہ کیا۔ راہول گاندھی نے تبھی کہا تھا کہ ذات پات کی مردم شماری سماج کیلئے ایکسرے کے مماثل ثابت ہوگی۔ راہول گاندھی کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے تلنگانہ میں ذات پات کی مردم شماری کی گئی اور ملک کیلئے ایک مثال پیش کی گئی۔ اسمبلی میں بل منظور کرتے ہوئے مرکز کو روانہ کیا گیا ہے۔ دہلی کے جنتر منتر پر ذات پات کے بل کی منظوری کیلئے احتجاج کیا گیا۔ تلنگانہ میں کی گئی ذات پات کی مردم شماری کو مرکزی حکومت رول ماڈل کے طور پر قبول کرے، اس معاملہ میں تلنگانہ حکومت مرکز سے مکمل تعاون کرنے کیلئے تیار ہے۔ مرکز کے اس فیصلہ کا وہ خیرمقدم کرتے ہیں۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے ملک بھر میں ذات پات کی مردم شماری کیلئے مرکزی حکومت کو مشورے دیتے ہوئے کہا کہ پہلے مرکزی وزراء کی ایک کمیٹی تشکیل دی جائے اس کے بعد عہدیداروں اور ماہرین پر مشتمل کمیٹیاں تشکیل دیتے ہوئے اتفاق رائے پیدا کیا جائے۔مردم شماری کرانے سے قبل موجودہ چیلنجس سے نمٹنے کیلئے ریاستوں کو اعتماد میں لیا جائے۔ سیاسی جماعتوں، رضاکارانہ تنظیموں کے سایتھ ماہرین کی کمیٹی وسیع تر بات چیت کریں۔ ذات پات کی مردم شماری کے طریقہ کار کو بھی پبلک ڈومین میں رکھا جائے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ہم نے ریاست میں ذات پات کی مردم شماری کرتے وقت عوام کے درمیان پہنچ کر ان کی رائے حاصل کی اور اس ڈیٹا کو خفیہ رکھا گیا۔ کئی رکاوٹوں کا سامنا کرنے کے باوجود ریاست بھر میں ذات پات کا سروے صرف تین ماہ میں مکمل کیا گیا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ آج ریاست تلنگانہ ذات پات کی مردم شماری کیلئے سارے ملک کیلئے رول ماڈل بن گئی ہے۔ چیف منسٹر نے مرکز سے سوال کیا کہ ذات پات کا ملک بھر میں سروے کب شروع کیا جارہا ہے اور کب ختم کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت ملک بھر کے غریب عوام اور کمزور طبقات کی ترقی اور بہبود کyلئے مرکز کے ساتھ ملکر کام کرنے کیلئے پوری طرح تیار ہے۔ اگر مرکزی حکومت کی جانب سے کرایا جانے والا ذات پات کا سروے تلنگانہ سروے سے بہتر کرایا گیا تو انہیں خوشی ہوگی۔ لوگ جائیداد کے بارے میں جھوٹ بول سکتے ہیں لیکن ذات کے بارے میں کوئی جھوٹ نہیں بولتا۔ کوئی بھی ڈیٹا دستیاب نہ رہنے کی صورت میں مرکز کے تخمینوں کو مدنظر رکھنا پڑتا ہے جبکہ تلنگانہ کی کانگریس حکومت نے ذات پات کی مردم شماری کرائی ہے جو ہندوستان کی سو سالہ تاریخ میں کسی نے نہیں کرایا ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ بی جے پی 240 لوک سبھا نشستوں تک محدود ہوگئی جس کی وجہ تحفظات منسوخ نہ ہونے کا ریمارکس کیا۔ اگر بی جے پی کو مکمل اکثریت حاصل ہوجاتی تھی تو تحفظات کو ختم کردیا جاتا تھا۔ راہول گاندھی کی شروع کردہ بھارت جوڑو یاترا عوام کیلئے مفید ثابت ہوئی ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ذات پات کی مردم شماری رپورٹ تیار ہونے کے بعد کمزور طبقات اور غریبوں کو فائدہ ہوگا اور تمام شعبوں میں روزگار کے مواقعوں میں اضافہ ہوگا۔ چیف منسٹر نے ایک سال میں ذات پات کی مردم شماری کو مکمل کرنے کا مرکز کو مشورہ دیا۔ ریزرویشن میں 50 فیصد کی حد کو ختم کرنے پر زور دیا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ ہم نے تلنگانہ میں ذات پات کی مردم شماری کیلئے 57 سوالات پر مشتمل 8 صفحات کا ڈیٹا اکٹھا کیا ہے۔ اس عمل میں تمام سیاسی جماعتوں کو شراکت دار بنایا، کہیں بھی اسے پارٹی کا پروگرام نہیں بنایا بلکہ سیاست سے بالاترہوکر سروے کے کاموں کو تکمیل کیا گیا۔ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے کہا کہ ہم اپنے تجربات کو مرکز سے شیئر کرنے اور راہول گاندھی کے خیالات کو عملی جامہ پہنانے کیلئے کسی کے ساتھ بھی کام کرنے کو تیار ہیں۔ تلنگانہ کے بی جے پی قائدین صرف سیاسی مفاد پرستی کیلئے کانگریس حکومت کے سروے کو تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔ بی جے پی مرکز میں 10 سال سے برسر اقتدار ہے ، کئی ریاستوں میں بی جے پی اقتدار میں ہے مگر کسی نے ذات پات کی مردم شماری نہیں کرائی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ذات پات کی مردم شماری اور ریزرویشن کی مخالف ہے۔2