تلنگانہ کے خلاف مرکز کی سازش سے عوام میں برہمی

   

Ferty9 Clinic

بی جے پی قائدین کا جگہ جگہ گھیراؤ کیا جائے، سابق صدرنشین کونسل سکھیندر ریڈی کی اپیل

حیدرآباد۔/18 جولائی، ( سیاست نیوز) سابق صدرنشین قانون ساز کونسل جی سکھیندر ریڈی نے الزام عائد کیا کہ مرکز کی جانب سے آبپاشی پراجکٹس کے معاملہ میں تلنگانہ کے خلاف سازش کی جارہی ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سکھیندر ریڈی نے کہا کہ گوداوری اور کرشنا کے تمام پراجکٹس پر کنٹرول حاصل کرنے کا فیصلہ یکطرفہ طور پر کیا گیا ہے۔ اس سلسلہ میں جاری کردہ گزٹ نوٹیفکیشن پر سکھیندر ریڈی نے برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کو پانی اور برقی سے محروم کرنے کیلئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ سکھیندر ریڈی نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ نظام دور حکومت میں تعمیر کردہ موسی ندی اور ڈنڈی پراجکٹس کو بھی گزٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور بی جے پی قائدین کو تلنگانہ کے مفادات کے تحفظ سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ دونوں پارٹیاں صرف اقتدار پر نظر رکھے ہوئے ہیں جس کے نتیجہ میں عوام کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کو کرشنا اور گوداوری سے مرکز کی اجازت کے بغیر ایک قطرہ پانی حاصل کرنے سے روکنے کی سازش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی قائدین نے کبھی بھی مرکز کی ناانصافیوں کے خلاف آواز نہیں اٹھائی حالانکہ مرکز نے گزشتہ سات برسوں میں تلنگانہ کے ساتھ کئی مرتبہ جانبداری کا مظاہرہ کیا ہے۔ نئے آبپاشی پراجکٹس اور زیر تعمیر پراجکٹس کو روکنے کیلئے پراجکٹس پر کنٹرول حاصل کرلیا گیا ۔