دیگلور میںمرض کینسرکے تدارک کیلئے منعقدہ جلسہ سے ممتاز ڈاکٹر رماکدم کا خطاب
دیگلور/14 فروری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) سماج میں ” خواتین ” کا سب سے بلند ترین درجہ و مقام ہوتا ہے اور ایک خاتون جیسے کہ وہ کسی کی ماں ہوتی ہے تو کسی کی بہن تو کسی کی بیوی ہوتی ہے یا معلمہ ، اس طرح سے سماج میں اوسے اعلٰی ترین درجہ دیا گیا ہے لہذا تندرست سماج کے لیے خواتین کا صحت مند رہنا ضروری ہے۔ خواتین کو ہمیشہ اپنی تعلیم و صحت کو لیکرکے متفکر رہنا چاہیے۔ اپنی صحت کے بارے میں جتنی بھی فکر کرے کم ہے۔ وہ آئے دن آنے والی بیماریوں سے کس طرح سے تحفظ اختیار کیا جا سکتا ہے اپنے کھانے پینے، رہن سہن، اٹھنے بیٹھنے کے نظام الاوقات متعین کرے اور اس لحاظ سے اگر ایک خاتون اس طرح کا عمل کرتی ہے تو وہ تمام سماج کے صحت کا باعث بنتی ہے، اسی لیے تندرست سماج کا ہونا ضروری ہے ۔ ان قیمتی خیالات کا اظہار کدم ہاسپٹل کی ڈائریکٹر ممتاز ماہر خاتون امراض ڈاکٹر رما کدم بورسے نے یہاں منعقدہ ایک خواتین کے جلسے میں کیا۔ عالمی تدارک ” کینسرروگ” دن کے عوض میں شیوائی پرتیشٹھان اور ایشسوی پرتیشٹھان ان دونوں سوشیل آرگنائزیشن کے بدل اشتراک سے خواتین میں سماجی بیداری ہم آہنگی پیدا کرنے بابت جلسہ منعقد کیا۔ اس جلسے کی صدارت شیوائی پرتیشٹھان کی صدر اسنیہا لتا پٹیل دیشمکھ (شیڑونیکر) نے کی۔ تمہیدی تقریر میں ڈاکٹر کوتی تائی جادھو نے کہا کہ شیوائی پرتیشٹھان اور ایشوری پرتیشٹھان کی جانب سے بیوہ خواتین، بے روزگار خواتین میں سلائی مشین تقسیم کی جاتی ہیں اسی طرح سے خودکشی کرنے والی خواتین کے گھروں میں بھوک مری نہ ہو اس کیلئے یہ دونوں آرگنائزیشن فوری طور پر رقمی امداد کرتی ہیں کی تفصیلی معلومات دیں۔ صدارتی تقریر کرتے ہوئے مسز اسنیہا پٹیل نے کہا کہ خواتین اپنے آپ میں خود اعتمادی پیدا کریں وہ نسوانیت کو نہ دیکھیں بلکہ وہ سماج کے لیے بہتر خدمات انجام دے سکتے ہیں، آخر میں ڈاکٹر کوتی جادھو ہڑیکر نے اظہار تشکر کیا۔ اس جلسے کو کامیاب بنانے کے لیے اوشا پٹیل جھریکر ، انیتا تائی ھینگولے، پوجا دیشمکھ، چھایا سوامی، رنجنا مانورے اور دیگر خواتین نے انتھک محنت کی۔