تنظیم میں جنگجوؤں کی بھرتی کا سلسلہ جاری، اسرائیل ہمیں ختم نہیں کرسکتا

,

   

l شمولیت کیلئے حماس کو سینکڑوں درخواستیں موصول
l حماس کے پاس غزہ پٹی میں خود کو بحال کرنے کی پوری صلاحیت

بیروت: حماس کے ذرائع کے مطابق تنظیم ان دنوں نئے جنگجو بھرتی کر رہی ہے۔ یہ انکشاف ایسے وقت سامنے آیا ہے جب غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان فائر بندی کے مذاکرات مکمل کرنے کی تیاری جاری ہے۔ذرائع نے العربیہ نیوز کو بتایا کہ حماس کو تنظیم میں شمولیت کیلئے درخواستیں موصول ہو رہی ہیں۔ مزید یہ کہ غزہ میں تنظیم کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ذرائع نے باور کرایا کہ اسرائیل کیلئے حماس کو ختم کرنا ممکن نہیں۔ تنظیم غزہ پٹی میں خود کو بحال کرنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔ادھر اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کے دفتر نے اعلان کیا ہے کہ مذاکراتی وفد آج معے کے روز بات چیت کیلئے قطر کے دار الحکومت دوحہ روانہ ہو گا۔اس سے پہلے غزہ میں فائر بندی اور قیدیوں کے تبادلے سے متعلق مذاکرات بحال کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔آئندہ دنوں میں مصری دار الحکومت قاہرہ میں ایک اجلاس ہو گا جہاں سمجھوتے کو حتمی شکل دی جائے گی۔العربیہ نیوز کے ذرائع نے جمعرات کے روز انکشاف کیا تھا کہ سمجھوتے کے پہلے مرحلے میں ترامیم کی گئی ہیں۔ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے میں عمر رسیدہ اور مریض قیدیوں کے ساتھ متعدد اسرائیلی فوجیوں کو آزاد کیا جائے گا تا معاہدے کی راہ ہموار ہو۔اس سے قبل وساطت کاروں (امریکہ، مصر اور قطر) نے حماس تنظیم اور اسرائیل سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ نئی تجاویز پیش نہ کریں اور اپنے سابقہ مطالبات پر اکتفا کریں تا کہ مذاکرات کامیاب ہو سکیں۔ ساتھ یہ بھی تجویز کیا گیا کہ اختلافی نکات اور ان کے حل پر عمل کو قیدیوں کے سمجھوتے کے پہلے مرحلے پر عمل درآمد کے بعد تک مؤخر کیا جائے۔ان ہی ذرائع کے مطابق حماس تنظیم نے دس دن کی مہلت طلب کی ہے تا کہ وہ سات اکتوبر 2023 سے اپنے پاس یرغمال قیدیوں میں زندہ افراد کی تفصیلی فہرست تیار کر سکے۔واضح رہے کہ سات اکتوبر 2023 کو غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد اب تک صرف ایک جنگ بندی پر عمل کیا گیا جو نومبر 2023 میں ہوئی۔ اس جنگ بندی میں تقریبا 100 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا۔حماس کے مطابق اسرائیلی اندھا دھند حملوں میں درجنوں یرغمالی قیدی مارے جا چکے ہیں۔دوسری جانب اسرائیل کی جیلوں میں 10300 سے زیادہ فلسطینی قید ہیں۔