بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی آج اس وقت کل اس وقت برہم ہو گئیں جب بعض افراد کے ایک گروپ نے جئی شری رام کے نعرے لگائے ۔ یہ نعرے اس وقت لگائے گئے جب ممتا بنرجی کے کاروں کا قافلہ ضلع شمالی چوبیس پرگنہ علاقہ کے فساد سے متاثرہ جگہ پر سے گزر رہا تھا ۔ ممتا ایک دھرنے کے لیے متاثرہ جگہ پر جا رہی تھی لوک سبھا انتخابات کے نتاءج کے بعد ترنمول کانگریس کے کارکنوں پر ہوئے تشدد کے خلاف ایک منظم دھرنا کیا گیا ۔ سوشل میڈیاء کی ایک وائرل ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ بھٹ پارہ علاقہ دی دی کے کاروں کے قافلہ گزرتے وقت بعض شر پسندوں نے جئی شری رام کے نعرے لگائے ۔ انتخابی نتاءج کے اعلان کے بعداس علاقہ میں بی جے پی اور ٹی ایم سی کارکنوں کے درمیان تشدد کے واقعات پیش آئے ، جب ممتا نے نعرے سنیں تو وہ کار سے اتر کر باہر آگئیں اور اپنے سیکورٹی اہل کاروں سے کہا کہ وہ نعرے لگانے والوں کے نام لکھیں ۔ بنرجی کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ ’’ تم لوگ اپنے آپ کو کیا سمجھتے ہو ;238;کیا آپ لوگ دیگر ریاستوں سے آئیں گے ;249;یہاں ٹھہریں گے اور ہ میں برا بھلا کہیں گے ;238; میں برداشت نہیں کرونگی مجھے برا بھلا کہنے کی ہمت کیسے ہوئی آپ تمام لوگوں کے نام اور تفصیلات لکھی جائے گی ’’جب ممتا اپنے کار میں واپس گئیں تب بھی مذکورہ شرپسندوں نے نعرے لگائے اور ممتا بنرجی کو پھر ایک بار اترنا پڑا ۔ بعد ازاں انہوں نے دھرنے کا پروگرام ختم کرتے ہوئے اس نے کہا کہ بعض بی جے پی کے کارکن میری کار کے پاس آئے اور مجھے برا بھلا کہا ،بتاو کیا یہ جمہوریت ہے یہاں یہ تذکرہ بیجا نہ ہوگا کہ مذکورہ فساد کا علاقہ بی جے پی کے رکن پارلیمان ارجن سنگھ کا گڑھ ہے لوک سبھا انتخابات کے عین قبل سنگھ نے ترنمول کانگریس سے بی جے پی میں شمولیت اختیار کر لی تھی ۔ اس نے حالیہ انتخابات میں ٹی ایم سی کے دنیش ترودی کو ہرایا تھا ۔