جائیداد ہتھیا نے کے بعد بیٹی نے باپ کو تنہا چھوڑ دیا

   

حیدرآباد میں درد ناک واقعہ ، کلکٹر حیدرآباد کی مداخلت کے بعد بزرگ شہری کو گھر واپس مل گیا
حیدرآباد ۔ 22 ۔ اگست : ( سیاست نیوز ) : ہمارے معاشرے میں والدین اپنی ساری زندگی اولاد کے بہتر مستقبل کے لیے وقف کردیتے ہیں وہ اپنی خواہشات قربان کر کے بچوں کو پڑھاتے ، سنوارتے اور ان کے لیے سرمایہ جمع کرتے ہیں ۔ لیکن افسوسناک پہلو یہ ہے کہ بڑھاپے میں جب والدین کو سہارا اور محبت کی جب سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے بعض اولادیں جائیداد پر قبضہ کر کے انہیں تنہا بے یار و مددگار چھوڑ دیتے ہیں ۔ ایسا ہی ایک درد ناک واقعہ شہر حیدرآباد میں پیش آیا ۔ اطلاعات کے مطابق آصف نگر کے علاقہ مراد نگر میں رہنے والے سید احمد علی کی تین بیٹیاں ہیں ۔ ان کی شریک حیات نے انتقال سے قبل اپنی بیٹی اسریٰ احمد کے لیے ایک وصیت لکھی تھی جس میں انہوں نے اپنے شوہر کی موت تک ان کی دیکھ بھال کرنے کی ہدایت دی تھی ۔ چند ماہ سے اسریٰ احمد اپنے والد کی دیکھ بھال میں کوتاہی برت رہی ہیں ۔ جس پر انہوں نے پیرنٹس اینڈ سینئیر سٹیزن ایکٹ 2007 کے تحت کلکٹریٹ سے چند ماہ قبل شکایت کی اور 2023 میں تلنگانہ ہائی کورٹ میں بھی درخواست دائر کی تھی ۔ اس وقت کے کلکٹر حیدرآباد انودیپ نے احمد علی کو سہارا دینے کا ان کی دختر کو حکم دیا تھا ۔ باوجود اس کے بیٹی اپنے باپ کو گھر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے رہی تھی ۔ جس پر وہ دوبارہ کلکٹر سے رجوع ہوئے موجودہ کلکٹر حیدرآباد ہری چندانا نے آصف نگر کی تحصیلدار جیوتی کو ہدایت دی کہ وہ گھر بزرگ شہری کومکان حوالے کردیں ۔ تحصیلدار پولیس کے ساتھ گھر کو پہونچی ۔ بیٹی نے تقریبا تین گھنٹوں تک بحث کی بعد ازاں قفل توڑتے ہوئے گھر احمد علی کے حوالے کردیا جس پر احمد علی نے عہدیداروں سے اظہار تشکر کیا ۔ یہ واقعہ معاشرتی زوال اور والدین کی خدمت سے غفلت کے رجحان پر ایک سنگین سوالیہ نشان ہے ۔ اسلامی تعلیمات اور اخلاقی اقدار میں والدین کی خدمت کو سب سے بڑی نیکی قرار دیا گیا ہے ۔ جائیداد اور دولت عارضی ہیں لیکن والدین کی دعائیں ہی انسان کی اصل دولت ہیں ۔ یہ وقت ہے کہ ہم بطور معاشرہ سوچیں کہ والدین کی خدمات کو ایک اخلاقی ذمہ داری ہی نہیں بلکہ اپنی زندگی کی کامیابی کا ذریعہ سمجھیں ۔ ورنہ یہ درد ناک واقعات بڑھتے جائیں گے اور معاشرتی تانے بانے مزید کمزور ہوجائیں گے ۔ جائیدادیں اور دولت ختم ہوجاتی ہے والدین کی دعائیں ہمیشہ باقی رہتی ہیں ۔ والدین کی خدمت سب سے بڑی عبادت ہے ۔ بڑھاپے کا سہارا بنو ورنہ دنیا تمہیں بھی سہنا چھوڑ دے گی ۔۔ 2