جرمنی میں گانجا قانونی قرار دینے پر غور

   

برلن 27 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) حکومتی جماعت سی ڈی یو کے اہم ارکان بھنگ یا گانجے کو قانونی قرار دینے پر کھل کر بات کر رہے ہیں۔ جرمنی کی اہم جماعتیں پہلے ہی اس کے حق میں ہیں۔ کرسچن ڈیموکریٹک پارٹی اب تک واضح طور پر بھنگ، گانجے یا گَردے کی جرمنی میں قانونی فروخت کی مخالفت کرتی رہی ہے۔ تاہم حالیہ دنوں کے دوران چانسلر میرکل کی جماعت کے اہم ارکان اسے جائز قرار دینے کی حمایت کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ سی ڈی یو کی داخلی پالیسی سے متعلق ترجمان ماریان ویڈٹ نے جمعے کو مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ”کاشت اور تقسیم کے منظم طریقے طے کرکے ذاتی استعمال کے لیے کانابِس (بھنگ) کے استعمال کی اجازت دی جا سکتی ہے۔ اس فیصلے سے پولیس اور عدلیہ پر بوجھ کم ہو گا اور وسائل کو (منشیات کی) غیر قانونی فروخت روکنے کے لیے استعمال کیا جا سکے گا۔‘‘پاکستان میں چرس پینے کا حیرت انگیز رجحان وینڈٹ کے اس بیان سے قبل جرمن حکومت کی ڈرگ کمشنر ڈینیلا لڈوگ نے بھی منشیات سے متعلق پالیسی میں نرمی کا عندیہ دیا تھا۔جرمن ڈرگ کمشنر کا تعلق سی ڈی یو کی ریاست باویریا میں ہم خیال جماعت سی ایس یو سے ہے۔ انہوں نے رواں ہفتے کے اوائل میں ایک بیان میں کہا، ”ہمیں کٹر نظریاتی نقطہ نظر کے تحت صحیح اور غلط کی بحث سے نکلنا ہو گا کیوں کہ اس طرح ہم کسی نتیجے پر نہیں پہنچیں گے۔‘‘وفاقی ڈرگ کمشنر نے یہ بھی کہا کہ منشیات سے متعلق کوئی بھی پالیسی عملی ہونا چاہیے۔