جموں میں مسلم بستیاں ، ہجومی تشدد کا شکار

   

جموں ۔ 16 فروری (سیاست ڈاٹ کام) پلوامہ دہشت گرد حملے کے خلاف پرتشدد احتجاجی مظاہرے بھڑک اٹھے ہیں جس کے بعد انتظامیہ نے پورے شہر میں کرفیو نافذ کردیا۔ پرتشدد مظاہروں کے دوران قریب ایک درجن افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق ہجوم نے جموں میں مسلم بستیوں پر حملے کئے۔ ضلع مجسٹریٹ جموں رمیش کمار نے پورے جموں شہر میں کرفیو نافذ کرنے کے احکام جاری کردیئے ہیں۔ اس حوالے سے جاری حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ کرفیو کا نفاذ موجود لا اینڈ آرڈر صورتحال اور آتشزنی ، گاڑیوں پر حملوں ، جان و مال کے نقصان کے خدشے کے پیش نظر عمل میں لایا گیا ہے۔ شہر میں موبائیل ، انٹرنیٹ خدمات ، جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب کو معطل کی گئی تھی۔ ہڑتال کے دوران مختلف جماعتوں بشمول بی جے پی، وی ایچ پی، بجرنگ دل اور آر ایس ایس سے وابستہ کارکن جموں شہر کی سڑکوں پر نکل آئے اور پلوامہ حملے کے خلاف احتجاج کرنے لگے۔ احتجاجیوں نے اپنے ہاتھوں میں ترنگے اٹھا رکھے تھے۔ احتجاجی مظاہروں کے دوران احتجاجیوں کے ایک گروپ نے گوجر نگر اور پریم نگر میں سڑکوں پر کھڑی گاڑیوں کو توڑ پھوڑ کرنا اور انہیں آگ لگانا شروع کردیا اور مبینہ طور پر مکانات کو بھی نشانہ بنایا۔ احتجاجیوں کے اس گروپ نے کئی گاڑیوں کو آگ لگادی جبکہ متعدد دیگر کو شدید نقصان پہنچایا۔ انتظامیہ نے حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے نہ صرف پورے جموں شہر میں کرفیو نافذ کیا بلکہ سکیورٹی فورسیس کی تعیناتی میں بھی اضافہ کیا۔