جنگ بندی کیلئے امریکہ سے مذاکرات پر آمادہ ہیں : ایران

   

تہران، 19 جون (یو این آئی) ایرانی وزارت خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ تہران جنگ بندی کے لیے امریکہ کے ساتھ مذاکرات پر آمادہ ہے ۔ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایرانی وزارت خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ ایران امریکہ کے ساتھ مذاکرات پر آمادہ ہے ۔رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کر کے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی پر بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔تاہم، ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے عوامی طور پر امریکا سے مذاکرات کی مخالفت کی ہے ۔دوسری جانب، امریکی نیوز چینل ‘سی این این’ کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران کے تمام اقدامات خالصتاً اپنے دفاع میں کیے جا رہے ہیں، اور اس کے باوجود ایران سفارتی عمل کے لیے پُرعزم ہے ۔وزیر خارجہ نے اپنے ‘ایکس’ اکاؤنٹ پر لکھا ‘ہماری عوام کے خلاف شدید ترین جارحیت کے باوجود ایران نے اب تک صرف صہیونی ریاست کے خلاف جوابی کارروائی کی ہے اور ان معاونت کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی’۔عراقچی نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو پر الزام لگایا کہ وہ ‘اس جنگ کو چھیڑ کر سفارتکاری کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے عالمی برادری کو خبردار کیا کہ وہ اسرائیل کے ذریعے تنازع کو وسعت دینے کی کوششوں سے محتاط رہیں، ایران دفاع کا حق فخر اور بہادری سے استعمال کرتا رہے گا۔ان کا کہنا تھا کہ ایران نے عملی طور پر ثابت کر دیا ہے جو وہ ہمیشہ سے اعلانیہ کہتا آیا ہے کہ ہم نے کبھی جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی اور نہ کبھی کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ حقیقت اگر اس کے برعکس ہوتی تو ہمیں ان غیر انسانی ہتھیاروں کی تیاری کے لیے اس سے بہتر بہانہ اور کیا چاہیے تھا، جتنا کہ اس وقت خطے کی واحد جوہری طاقت کی طرف سے ہونے والی جارحیت ہے ؟