جوبلی ہلز میں 48.42 فیصد ووٹنگ ،رائے دہندوں کے جوش و خروش میں کمی

,

   

غیر مقامی قائدین اور کارکنوں کی سرگرمیوں کی شکایت، بی آر ایس اور کانگریس کارکنوں میں ٹکراؤ، 14 نومبر کو رائے شماری اور نتیجہ کا اعلان

حیدرآباد 11 نومبر (سیاست نیوز) جوبلی ہلز اسمبلی حلقہ کے ضمنی چناؤ میں 48.42 فیصد رائے دہی ریکارڈ کی گئی۔ الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق حلقہ میں شام 6 بجے تک 48.42 فیصد رائے دہی ہوئی۔ تاہم مقررہ وقت کے بعد بھی قطاروں میں موجود افراد کی رائے دہی کی تکمیل کے بعد مجموعی 50 فیصد ہونے کا امکان ہے۔ بی آر ایس کے رکن اسمبلی ایم گوپی ناتھ کے دیہانت کے سبب حلقہ میں ضمنی چناؤ منعقد ہوا۔ بی آر ایس اور کانگریس نے الیکشن کو اپنے وقار کا مسئلہ بناتے ہوئے گزشتہ ایک ماہ سے اپنی ساری طاقت جھونک دی تھی۔ دونوں پارٹیوں کے علاوہ بی جے پی کی جانب سے طوفانی انتخابی مہم سے اُمید کی جارہی تھی کہ رائے دہی کا فیصد زائد رہے گا لیکن حلقہ کے ووٹرس کی عدم دلچسپی نے پارٹیوں کو مایوس کردیا ہے۔ صبح 7 بجے رائے دہی کا آغاز ہوا اور کئی علاقوں میں ایک گھنٹے تک پولنگ عملہ کو رائے دہندوں کا انتظار کرنا پڑا۔ مسلم اقلیتی آبادی والے علاقوں میں رائے دہی دیگر علاقوں کے مقابلہ بہتر رہی۔ شیخ پیٹ، ایرا گڈہ اور رحمت نگر کے بعض پولنگ بوتھس پر 7 بجے سے پہلے ہی رائے دہندے قطار میں دکھائی دیئے۔ الیکشن کمیشن نے آزادانہ اور منصفانہ رائے دہی کے لئے وسیع تر انتظامات کا دعویٰ کیا لیکن غیرمقامی افراد کی کھلے عام نقل و حرکت کو پولیس بھی روک نہیں پائی۔ دونوں پارٹیوں کے غیر مقامی عوامی نمائندے پولنگ بوتھس کے پاس دکھائی دیئے اور ایک دوسرے پر بوگس رائے دہی کا الزام عائد کررہے تھے۔ بی آر ایس امیدوار ایم سنیتا کو مختلف پولنگ بوتھس کا دورہ کرتے ہوئے کانگریس کے پولنگ ایجنٹس سے بحث و تکرار کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ اُن کی شکایت تھی کہ پولیس کی موجودگی میں کھلے عام بوگس رائے دہی کی جارہی ہے۔ حلقہ کے حدود کی ناکہ بندی اور نیم فوجی دستوں کی تعیناتی کے باوجود کئی علاقوں میں سیاسی کارکنوں کو رقومات کھلے عام تقسیم کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ ڈرون کے ذریعہ انتخابی دھاندلیوں پر نظر رکھنے کا ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر نے اعلان کیا تھا لیکن مجموعی طور پر یہ دعویٰ مکمل طور پر کارگر ثابت نہیں ہوا۔ صبح 9 بجے تک جوبلی ہلز میں 9.2 فیصد رائے دہی درج کی گئی جبکہ 11 بجے رائے دہی کا فیصد 12.76 تھا۔ دوپہر ایک بجے 31.94 فیصد رائے دہی ریکارڈ کی گئی جبکہ سہ پہر 3 بجے 40.20 فیصد رائے دہندوں نے حق رائے دہی سے استفادہ کیا۔ شام 5 بجے الیکشن کمیشن نے 47.16 فیصد رائے دہی کا اعلان کیا جبکہ رائے دہی کے اختتام یعنی شام 6 بجے 48.42 فیصد رائے دہی کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ ابتدائی 2 گھنٹوں کے دوران رائے دہی کی رفتار انتہائی سست تھی تاہم دوپہر میں رائے دہی کی رفتار کسی قدر تیز ہوئی لیکن بی آر ایس اور کانگریس قائدین اور کارکنوں میں تنازعہ اور ٹکراؤ کے سبب رائے دہی متاثر رہی۔ کئی مقامات پر بی آر ایس قائدین پولیس سے اُلجھ پڑے اور کانگریس کارکنوں کی غیرقانونی سرگرمیوں کو روکنے کا مطالبہ کیا۔ مجموعی طور پر جوبلی ہلز کے رائے دہندوں میں ووٹنگ کو لیکر جوش وخروش میں کمی دیکھی گئی۔ دونوں پارٹیوں کی جانب سے مکانات پہنچ کر ووٹ دینے کی اپیل بھی رائیگاں ثابت ہوئی۔ بعض علاقوں میں عوام کو آٹو رکشاؤں کے ذریعہ پولنگ بوتھس منتقل کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ حلقہ اسمبلی کاروان سے متصل علاقوں میں مقامی جماعت کے قائدین اور عوامی نمائندے سرگرم دیکھے گئے۔ ضمنی چناؤ میں مقامی جماعت نے کانگریس کی تائید کا اعلان کیا ہے۔ حساس علاقوں میں پولیس کی بروقت مداخلت سے بی آر ایس اور کانگریس کارکنوں میں ٹکراؤ کو ٹالا جاسکا۔ بیشتر پولنگ بوتھس پر غیر مقامی افراد کی جانب سے ووٹ کے استعمال کی شکایات بھی ملی ہیں۔ ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر آر وی کرنن نے رائے دہی کو مجموعی طور پر پرامن قرار دیا ہے۔ کئی اہم فلمی شخصیتوں نے بھی اپنے ووٹ کے استعمال سے گریز کیا۔ فلم ڈائرکٹر ایس ایس راج مولی نے شیخ پیٹ جبکہ فلم ایکٹر ٹی بھرانی نے یوسف گوڑہ میں اپنے ووٹ کا استعمال کیا۔ رائے دہی کے آغاز پر بی آر ایس امیدوار ماگنٹی سنیتا اور کانگریس امیدوار نوین یادو نے اپنے اپنے پولنگ بوتھس پر ووٹ ڈالا۔ انتخابی مبصرین کی شکایت پر غیر مقامی عوامی نمائندوں کے خلاف پولیس نے مقدمات درج کئے ہیں۔ حیڈرا کمشنر اے وی رنگناتھ نے مدھورا نگر کے پولنگ بوتھ پر حق رائے دہی سے استفادہ کیا۔ الیکشن کمیشن نے فرضی ووٹر شناختی کارڈ کی شکایتوں کو مسترد کردیا۔ یلاریڈی گوڑہ کے پولنگ بوتھس پر صبح 6.30 بجے سے ہی رائے دہندے قطار میں دیکھے گئے۔ الیکشن کمیشن نے ضعیف العمر اور معذور رائے دہندوں کے لئے پولنگ اسٹیشن پر سہولتوں کا انتظام کیا تھا۔ 139 مقامات پر 407 پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے تھے جن پر 139 ڈرونس کے ذریعہ نگرانی کی گئی۔ کسی بھی پولنگ اسٹیشن میں دوبارہ رائے دہی کا امکان نہیں ہے۔ جوبلی ہلز میں جملہ رائے دہندے 401365 ہیں جن میں مرد 208561 اور خواتین 192779 ہیں۔ بی آر ایس کی ایم سنیتا اور کانگریس کے نوین یادو کے درمیان سخت مقابلہ ہے جبکہ بی جے پی نے دیپک ریڈی کو امیدوار بنایا ہے۔ رائے دہی کے دوران کسی بھی علاقہ میں بی جے پی کی سرگرمیاں دکھائی نہیں دیں۔ حلقہ میں جملہ امیدواروں کی تعداد 58 ہے۔ الیکشن کمیشن نے 226 حساس مقامات کی نشاندہی کی تھی جہاں نیم فوجی دستوں کو تعینات کیا گیا۔ پولنگ کے لئے 2060 پولنگ اسٹاف کو تعینات کیا گیا جبکہ پولیس عملہ کی تعداد 1761 تھی۔ نیم فوجی دستوں کی 73 کمپنیاں تعینات کی گئیں۔ پولیس نے پرامن رائے دہی کو یقینی بنانے کے لئے دفعہ 144 کے تحت امتناعی احکام نافذ کئے تھے۔ جوبلی ہلز ضمنی چناؤ کی رائے شماری 14 نومبر کو کوٹلہ وجئے بھاسکر ریڈی اسٹیڈیم یوسف گوڑہ میں صبح 8 بجے سے شروع ہوگی۔ الیکشن کمیشن نے رائے شماری کے لئے 10 راؤنڈس کا فیصلہ کیا ہے جس کے لئے 42 کاؤنٹنگ ٹیبلس لگائے جائیں گے۔1