نئی دہلی۔انگلینڈ کے سابق کپتان کیون پیٹرسن نے ہندوستان کا دورہ کرنے والی موجودہ ٹسٹ ٹیم کو مشورہ دیا ہے کہ وہ رویندرا جڈیجہ اور اکشر پٹیل کی بائیں ہاتھ کی اسپن جوڑی کے خلاف بولڈ یا ایل بی ڈبلیو نہ ہوں۔ ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان پانچ میچوں کی ٹسٹ سیریز کا آغاز 25 جنوری سے حیدرآباد میں ہوگا۔ اپنے وقت میں پیٹرسن نے ممبئی میں ہندوستان کے خلاف دوسرے ٹسٹ میں ٹرننگ پچ پر شاندار 186 رنز بنائے تھے، جس نے انگلینڈ کے لیے ٹسٹ سیریز 2-1 سے جیتنے کی بنیاد رکھی تھی۔ 2012 میں انگلینڈ کے خلاف 2-1 سے ہارنے کے بعد سے ہندوستان گھر پر لگاتار 16 ٹسٹ سیریز جیت کر ابھرا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ میں نے (رویندر) جڈیجہ کا بہت سامنا کیا۔ یہ تکنیک کے بارے میں ہے۔ جڈیجہ مرلی نہیں ہیں اور وہ شین وارن نہیں ہیں۔ وہ ایک بائیں ہاتھ کا اسپنر ہے جو اسے ایک طرف سے گیند کرتا ہے، اور کبھی کبھار، گیند کو سلائیڈ کرواتا ہے۔ اگر آپ کے پاؤں اچھے ہیں، اور آپ اپنا اگلا پاؤں نہیں لگا رہے ہیں اور آپ گیند کی لائن سے نیچے کھیل رہے ہیں، تو آپ کو ٹھیک ہونا چاہیے۔ بس اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ بولڈ یا ایل بی ڈبلیو نہیں ہو رہے ہیں۔ اگر آپ بولڈ ہو جاتے ہیں یا ایل بی ڈبلیو ہو جاتے ہیں تو یہ ایک بڑا مسئلہ ہے۔ آپ کے پاس اتنا وقت ہے کہ آپ گیند کا انتظار کریں اور پھر لمبائی یا لائن کا فیصلہ کریں اور پھر آگے بڑھیں۔ پیٹرسن نے اس بارے میں بھی بات کی کہ کس طرح انگلینڈ کے بیٹرکو تجربہ کار آف اسپنر روی چندرن اشون کا سامنا کرنا چاہئے۔ میں نے اشون کا دوسرا بہتر پڑھا ہے ۔ وہ اپنے رن اپ کے پیچھے گیند کو لوڈ کرتا تھا، اور مجھے لگتا ہے کہ وہ اب بھی ایسا کرتا ہے۔ وہ آف اسپنر کے طور پر ہاتھ میں گیند لے کر کبھی نہیں بھاگا اور اسے دوسرا کے لیے دیر سے تبدیل کرتا ہے ۔ پیٹرسن کا یہ بھی خیال ہے کہ انگلینڈ کے تجربہ کار بیٹر جو روٹ سیریز میں مہمانوں کے لیے کلیدی کھلاڑی ثابت ہوں گے۔ وہ گیند کا انتظارکرتا ہے۔ وہ جلد بازی نہیں کرتا؛ وہ پچھلے پاؤں سے کھیلتا ہے۔ وہ اتنا شاندار اور فیصلہ کن ہے کہ آیا آگے جانا ہے یا پیچھے درست فیصلہ کرتا ہے ۔ وہ سب سے شاندار کھلاڑی ہے۔