جی او 111 کو منسوخ کرنے کا حکومت سنجیدگی سے جائزہ لے رہی ہے

   

عہدیدار صرف حدود کو گھٹانے کا مشورہ دے رہے ہیں ، تاہم حکومت جی او کو منسوخ کرنے کے حق میں
حیدرآباد :۔ شہر حیدرآباد کے دو بڑے ذخیرہ آب عثمان ساگر حمایت ساگر کے تحفظ کے لیے اس کے 10 کیلو میٹر کے حدود میں عمارتوں کی تعمیرات کو روکنے کے لیے جاری کردہ جی او 111 کو منسوخ کرنے پر حکومت سنجیدگی سے غور کررہی ہے ۔ جی او کی منسوخی سے پیدا ہونے والے قانونی اور ماحولیاتی رکاوٹوں کا جائزہ لینے کی عہدیداروں کو ہدایت دی گئی ہے ۔ 11 مارچ 2018 کو اسمبلی حلقہ چیوڑلہ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر نے مقامی عوام سے وعدہ کیا تھا کہ وہ جی او 111 کو برخاست کردیں گے جس سے آئی ٹی انڈسٹریز یہاں آئیں گی اور اراضیات کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا ۔ لہذا وہ اراضیات کو سستے داموں میں ہرگز فروخت نہ کریں ۔ حالیہ دنوں میں حکومت اپنی آمدنی میں اضافہ کرنے کے لیے اراضیات کو فروخت کرنے کا منصوبہ بنایا ہے ۔ جی او 111 کو منسوخ کرنے پر اراضیات کی قیمتوں میں اضافہ ہونے سے حکومت کی آمدنی بھی بڑھنے کا اندازہ لگایا جارہا ہے ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ حالیہ منعقدہ کابینہ اجلاس میں بھی جی او 111 کی منسوخی کا جائزہ لیا گیا ہے ۔ جی او کی منسوخی سے حیدرآباد کے مغربی علاقہ میں اراضیات کی نہ صرف قیمتوں میں اضافہ ہوگا بلکہ ترقیاتی و تعمیری کام بڑے پیمانے پر شروع ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے ۔ 1996 میں اس وقت کی حکومت نے حیدرآباد میٹرو پولیٹن واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ کی تجویز پر عثمان ساگر اور حمایت ساگر کے تحفظ کے لیے جی او 111 جاری کیا تھا ۔ جس میں 84 مواضعات کی زرعی اراضیات میں کسی قسم کی تعمیرات اور لے آوٹس کو منظوری نہ دینے کی جی او میں وضاحت کی گئی تھی ۔ ان دو ذخیرہ آبوں کے آب گیر علاقہ میں عمارتوں کی تعمیرات ، چیکس ڈیمس اور لفٹ اریگیشن کے کام کرنے پر بھی پابندی عائد کردی گئی تھی ۔ تاہم ان 84 مواضعات کے حدود میں بڑے پیمانے پر غیر مجاز تعمیرات ہوئی ہیں بڑے پیمانے پر لے آوٹس اور عمارتیں تعمیر ہوئی ہیں کئی کمپنیاں بھی قائم ہوئی ہیں ۔ سیاسی قائدین اور فلم اداکاروں اور تاجرین کے فارمس ہاوزس تعمیر ہوئے ہیں ۔ محکمہ پنچایت راج کے سروے میں 11,887 غیر مجاز تعمیرات ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔ عہدیداروں نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ جی او 111 کی منسوخی سے قانونی اور ماحولیاتی رکاوٹیں پیدا ہوسکتی ہے لہذا صرف حدود کو گھٹانے کا مشورہ دیا گیا ہے ۔ مگر حکومت مکمل طور پر جی او 111 کو برخاست کرنے میں دلچسپی کا اظہار کررہی ہے ۔۔