ہاتھرس / نئی دہلی : کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا وڈرا کا تقابل برسہا برس سے ان کی دادی آنجہانی وزیراعظم اندرا گاندھی سے کیا جاتا رہا ہے ۔ عملی سیاست میں پرینکا کو ایسا کوئی خاص موقع اب تک نہیں ملا تھا جہاں یہ جانچا جاسکے کہ آیا وہ حقیقت میں مستقبل کی اندرا گاندھی بن سکتی ہیں ؟ 1977 میں اندرا گاندھی کو جنتا پارٹی اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے شکست سے دوچار کیا تھا ۔ تاہم ، جنتا پارٹی حکومت ہندوستانی عوام کو بہتر متبادل فراہم نہیں کرپائی اور اندرون 2 سال اس کی دو حکومتیں ناکام ہوگئیں ۔ اس مدت کے دوران اندرا گاندھی کو سیاسی طور پر کافی تنگ کیا گیا تھا اور انہوں نے ملک کے کئی گوشوں میں پارٹی کارکنوں کے ساتھ عملی میدان میں گھومتے ہوئے مثالی جدوجہد کی تھی اور آخر کار اقتدار پر کامیاب واپسی کی ۔ زیر نظر تصویر اسی دور کی ہے جب اندرا گاندھی کو حکومتوں کی ایما پر مختلف علاقوں میں دورے سے روکا جاتا تھا ۔ جمعرات کو اترپردیش کے ضلع ہاتھرس میں اجتماعی عصمت ریزی کی شکار دلت متوفیہ لڑکی کی فیملی سے ملاقات کے لیے سابق صدر کانگریس راہول گاندھی کے ہمراہ پرینکا نئی دہلی سے روانہ ہوئیں ۔کانگریس کے قافلے کو گریٹر نویڈا میں یو پی پولیس نے روک دیا ۔ وہ یوگی حکومت کی ہدایت کے مطابق کانگریس قائدین کو ہاتھرس جانے سے ہر حال میں روکنا چاہ رہے تھے ۔ اس کے لیے پولیس نے لاٹھیوں کا استعمال بھی کیا حتیٰ کہ راہول بعض پولیس والوں کے دھکے سے زمین سے گر پڑے ۔ پولیس نے جب کانگریس کارکنوں کو لاٹھی چارج کا نشانہ بنانا چاہا تب پرینکا ڈھال بن کر درمیان میں آگئیں ۔ تصویر میں اندرا گاندھی اور پرینکا کی جھلکوں سے معلوم ہوتا ہے کہ جیسی دادی ، ویسی پوتی کا قول شائد مستقبل میں درست ثابت ہو ۔