انتہائی شرمناک واقعہ زندگی میں نہیں دیکھا، بی جے پی کے ہر مخالف کو ملک دشمن اور پاکستانی قرار دیا جارہا ہے: ممتابنرجی
کولکتہ ۔ 6 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتابنرجی نے دہلی کی جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں طلبہ اور اساتذہ پر ہوئے حملہ کو بی جے پی کی طرف سے ایک ’’فاشسٹ سرجیکل حملے‘‘ قرار دیا جس پر زعفرانی جماعت نے انتہائی برہمی کے ساتھ شدید ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ ممتابنرجی مگرمچھ کے آنسو بہانا بند کردیں۔ ممتا بنرجی نے جو ترنمول کانگریس کی سربراہ بھی ہیں، کہا کہ وہ ایک اسٹوڈنٹ لیڈر کی حیثیت سے اپنا سیاسی کیریئر شروع کی تھیں لیکن تعلیمی اداروں پر انہوں نے کبھی بھی اس قسم کے شرمناک اور دیدہ دلیرانہ حملے نہیں دیکھی ہیں۔ ممتابنرجی نے کہا کہ ’ملک بھر میں جو کچھ بھی ہورہا ہے وہ انتہائی تکلیف دہ اور پریشان کن ہے … میں بھی وقت کے ایک مرحلہ پر طلبہ یونین کی سیاست سے وابستہ تھی لیکن اس دور میں کسی بھی وقت کبھی تعلیمی اداروں یا طلبہ، اساتذہ پر اس قسم کے حملے ہوتے نہیں دیکھی ہوں‘۔ ممتابنرجی نے ہفتہ کو گنگا ساگر کے تین روزہ دورہ پر روانگی سے قبل اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ جمہوریت پر ایک منظم حملہ ہے۔ گذشتہ روز طلبہ برادری پر فاشسٹ سرجیکل حملہ کیا گیا تھا‘‘۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جو کوئی بی جے پی کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں اس کو ملک دشمن یا پاکستانی کہا جارہا ہے‘‘۔ ممتابنرجی نے سوال کیا ’’کسی جمہوریت میں کوئی حکومت کے خلاف احتجاج کرنے والے کو آخر کس طرح ملک دشمن یا پاکستانی قرار دیا جاسکتا ہے؟۔ ممتابنرجی نے کہا کہ دہلی پولیس ریاستی چیف منسٹر اروند کجریوال کے تحت نہیں ہے بلکہ وہ مرکز کے تحت کام کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ایک طرف جے این یو میں غنڈوں کو بھیج رہی ہے اور دوسری طرف پولیس کو ہدایت کررہی ہیکہ ان کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی جائے۔ ترنمول کانگریس کا چار رکنی وفد طلبہ سے یگانگت کے اظہار کیلئے آج جے این یو کا دورہ کیا۔ ممتابنرجی کے تبصروں پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مغربی بنگال بی جے پی یونٹ کے صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ ممتابنرجی کو چاہئے کہ وہ جے این یو طلبہ کیلئے مگرمچھ کے آنسو بہانا بند کردیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ وہ اس وقت کہاں تھی جب (گذشتہ سال) 19 ستمبر کو جادھو پور یونیورسٹی کیمپس میں مرکزی وزیر بابل سپریو کو گھسیٹا گیا تھا۔ وہ محض چند سیاسی پوائنٹس حاصل کرنے کی غرض سے اپنی پارٹی کے وفد کو جے این یو روانہ کی ہیں۔