نئی دہلی ۔6 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) دہلی کے پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے آج دہلی پولیس کو ہدایت دی کہ وہ دہلی حکومت سے گزارش کرے کہ سیڈیشن کے معاملے میں جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے اسٹوڈنٹ یونین کے صدر کنہیا کمار اور دوسروں کے خلاف مقدمہ چلانے کی منظوری دے۔دی ہندو کی ایک خبر کے مطابق، ضروری منظوری لینے کی مدت میں اضافہ کرتے ہوئے میٹرو پالیٹن مجسٹریٹ دیپک شیراوت نے معاملے کی شنوائی 28 فروری تک کے لیے ٹال دی ہے۔ اس دوران عدالت نے یہ بھی کہا کہ محکمہ طویل مدت تک فائل لے کر نہیں بیٹھ سکتا۔اس معاملے میں گزشتہ 14 جنوری کو اسٹوڈنٹ یونین کے صدر کنہیا کمار سمیت 10 لوگوں کے خلاف 1200 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ داخل کر کے کہا تھا کہ وہ لوگ یونیورسٹی کیمپس میں ایک پروگرام کی قیادت کر رہے تھے اور ان پر 9 فروری 2016 میں کیمپس میں ملک مخالف نعروں کی حمایت کا الزام ہے۔غور طلب ہے کہ 9 فروری 2016 کو جے این یو میں ہوئے ایک پروگرام کے بارے میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ اس میں ہندوستان مخالف نعرے لگے تھے۔ اس معاملے میں جے این یو اسٹوڈنٹس یونین کے اس وقت کے صدر کنہیا کمار، ان کے دو ساتھیوں عمر خالد اور انربان کو گرفتار کیا گیا تھا۔ حالانکہ وہ 3 دن بعد ضمانت پر رہا کر دیے گئے مگر کنہیا کمار اس سے پہلے 23 دن جیل میں رہے۔اس معاملے میں کشمیر ی اسٹوڈنٹس عاقب حسین ، مجیب حسین ، منیب حسین ، عمر گل ، رئیس رسول، بشیر بھٹ اور بشارت کے خلاف بھی چارج شیٹ داخل کیا گیا ہے۔