نئی دہلی: جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں وحشیانہ تشدد کے بعد ایک خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ شاہین باغ میں ہونے والے احتجاج میں شرپسندوں نے ہنگامہ کھڑا کردیا ہے۔
کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لئے رضاکاروں نے شاہین باغ کے احتجاج میں دیر رات آنے والے لوگوں کو واپس بلایا۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اس اقدام پر ناراض نہ ہوں اور کہا کہ یہ ان کی حفاظت اور اپنے احتجاج کو مستحکم کرنے کے لئے ہے۔
واضح رہے کہ جنوبی دہلی کے شاہین باغ علاقے میں جو احتجاج تین ہفتوں سے جاری ہے پر امن رہا ہے۔
A mother of 3 on her 18th day of protest at shaheen bagh has this message for our prime minister on the last day of the decade pic.twitter.com/ufbxbK5oeZ
— Saba Naqvi (@_sabanaqvi) December 31, 2019
اتوار کی رات اے بی وی پی کے غنڈوں نے نقاب پوش افراد کی شکل میں جے این یو کیمپس کے اندر لڑکیوں اور اساتذہ سمیت طلبا کو لکڑی اور دھات کی سلاخوں سے کچل دیا۔
حملے میں بہت سے لوگ زخمی ہوئے۔ حملے کے بعد متعدد یونیورسٹیوں کے طلبا نے جے این یو کے طلباء سے اظہار یکجہتی کے لئے ریلیاں نکالی۔