شارجہ۔ 16 جون (ایجنسیز) شارجہ یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی مکمل کرنے والی باصلاحیت انجینئر نادیہ ایمن نصیف ایک المناک ٹریفک حادثے میں تقریب تقسیم اسناد سے چند دن قبل جاں بحق ہو گئیں۔ ان کی والدہ انجینئر فرح عبد الرحیم الحسنی، نے ان کی جگہ ڈگری وصول کی، جہاں پورا ہال جذباتی مناظر سے بھر گیا، شرکاء نے کھڑے ہوکر دعاؤں اور تالیوں کے ساتھ انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ نادیہ نے سیول انجینئرنگ میں بیچلرز، ماسٹرز اور پی ایچ ڈی12 سال میں اعزاز کے ساتھ مکمل کی تھی۔ ان کا تحقیقی کام فائبر رینفورسڈکنکریٹ ( ایف آر سی) اور فائبر رینفورسڈ پولیمر ( ایف آر پی) سسٹمز کے ساتھ ساتھ آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے ساختی سلامتی کی نگرانی پر مرکوز تھا۔ نادیہ نے12 تحقیقی مقالات شائع کیے، جن میں سے 8 کا شمار دنیا کے اعلیٰ ترین کیوون جرائد میں ہوا۔ ان کا تحقیقاتی اثر عالمی اوسط سے 74 فیصد زیادہ تھا۔ وہ حال ہی میں دبئی یونیورسٹی میں پوسٹ ڈاکٹریٹ ریسرچ کے لیے منتخب ہو چکی تھیں جہاں وہ اے آئی پر مبنی انجینئرنگ پروجیکٹس کی قیادت کرنے والی تھیں۔ ان کا یہ خواب ادھورا رہ گیا، لیکن ان کی لگن، قابلیت اور عزم کا سفر ہزاروں طلبہ کے لیے ایک مثال بن گیا ہے۔ والد ایمن نصیف نے کہا یہ ایسا لمحہ رہا جس میں فخر اور غم ساتھ ساتھ تھے۔ نادیہ کی بہن، صحافی شہد نصیف نے انہیں گھر کی ریڑھ کی ہڈی قراردیا، جبکہ ان کے بھائی انجینئر محمد نصیف نے بتایا کہ نادیہ کی تیاریوں سے گھر میں عید جیسا سماں تھا۔ نادیہ اپنے پیچھے ایک تین سالہ بیٹا چھوڑگئی ہیں۔