میڈیکل ٹسٹ کیلئے برقعہ میں پہنچیں، فلم ایکٹریس ہیما کا واقعہ حجاب مخالفین کیلئے سبق
حیدرآباد۔/4 جون، ( سیاست نیوز) حجاب کی مخالفت کرنے والے ضرورت پڑنے پر اپنی عزت بچانے کیلئے حجاب کا سہارا لینے پر مجبور ہیں۔ بنگلورو کی ریو پارٹی میں ڈرگس کے استعمال کے الزامات کا سامنا کرنے والی تلگو فلم ایکٹریس ہیما کو جب بنگلورو پولیس نے گرفتار کرکے میڈیکل ٹسٹ کیلئے ہاسپٹل منتقل کیا تو انہوں نے اپنی شناخت چھپانے کیلئے برقعہ کا استعمال کیا۔ پولیس کی نگرانی میں ہیما جب برقعہ میں ہاسپٹل پہنچیں تب وہاں موجود ڈاکٹرس اور طبی عملہ حیرت میں پڑ گیا۔ ہاسپٹل کے قریب موجود میڈیا کے نمائندوں نے ہیما کی اس حرکت پر حیرت کا اظہار کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ ہیما نے جب گرفتاری کے بعد برقعہ پہننے کی کوشش کی تب پولیس نے اعتراض جتایا لیکن ہیما نے پولیس سے درخواست کی کہ انہیں برقعہ پہننے کی اجازت دی جائے تاکہ وہ میڈیا کی نظر سے بچ سکیں۔ ہیما کو پولیس نے برقعہ پہننے کی اجازت دے دی اور بتایا جاتا ہے کہ میڈیکل ٹسٹ کے بعد جب عدالت میں پیش کیا گیا اس وقت برقعہ پہننے کی اجازت نہیں دی گئی۔ مقامی عدالت نے ہیما کو 14 دن کی عدالتی تحویل میں دے دیا ہے۔ ہیما نے ریو پارٹی میں شرکت کی تردید کی تھی لیکن پولیس نے شواہد کے ساتھ یہ ثابت کیا کہ وہ پارٹی میں شریک تھیں۔ جملہ 86 افراد کے بلڈ سیمپل میں ڈرگس کی آمیزش پائی گئی ان میں ہیما بھی شامل ہیں۔ واضح رہے کہ جس ریاست میں بی جے پی حکومت نے حجاب پر پابندی عائد کی تھی اسی ریاست میں فلم ایکٹریس نے اپنی عزت بچانے کیلئے برقعہ کا سہارا لیا۔ واضح رہے کہ ملک میں فرقہ پرست طاقتیں کھل کر حجاب کی مخالفت کررہی ہیں اور کئی روشن خیال فلمی اداکاروں نے اس مہم کی تائید کی۔ فلم ایکٹریس ہیما کی حجاب کے بارے میں رائے بھلے ہی کچھ ہو لیکن ضرورت پڑنے پر انہیں حجاب کا سہارا لینا پڑا۔ اس واقعہ سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ اسلام نے خواتین کیلئے حجاب کا جو تصور دیا ہے وہ خواتین کی عفت، عصمت اور عزت کے تحفظ کے ساتھ ساتھ اُن کی عظمت میں اضافہ کیلئے ہے۔ حجاب کی مخالفت کرنے والوں کو ہیما کے واقعہ سے سبق لینا چاہیئے جنہوں نے برقعہ کے استعمال کے ذریعہ یہ ثابت کردیا کہ عزت کو بچانا صرف حجاب سے ہی ممکن ہے۔ بعض گوشے ہیما کی جانب سے برقعہ کے غلط استعمال کی شکایت کررہے ہیں لیکن حقیقت میں اسلام نے صرف مسلم خواتین کیلئے حجاب کو محدود نہیں کیا ہے بلکہ کسی بھی مذہب کی خواتین اپنے وقار میں اضافہ کیلئے حجاب کا استعمال کرسکتی ہیں۔ راجستھان، مدھیہ پردیش، اُتر پردیش اور گجرات میں آج بھی کئی ایسے طبقات موجود ہیں جہاں خواتین کیلئے حجاب لازمی ہے۔1