کوچی، 22 اگست (یو این آئی) مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے لوک سبھا کی نشستوں کی حدبندی کو لے کر جنوبی ریاستوں کے خدشات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کا وعدہ ہے کہ حدبندی میں جنوبی ریاستوں کے ساتھ کسی بھی طرح کا کوئی ناانصافی نہیں ہوگا۔امیت شاہ نے یہاں ایک میگزین کے پروگرام میں سوالوں کے جواب میں کہا کہ حدبندی کو لے کر تمل ناڈو میں جو خدشات پیدا کیے جا رہے ہیں وہ بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان خدشات کا مقصد تمل ناڈو کے عوام کی توجہ ریاست میں بڑھتے بدعنوانی، قانون کی بگڑتی حالت اور وزیراعلیٰ کے اپنے بیٹے کو وزیراعلیٰ بنانے کے ارادے سے ہٹانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری 2027 میں مکمل ہوگی اور اس کے بعد ہی حدبندی کا قانون نافذ ہوگا۔وزیر داخلہ نے کہا، ‘میں جنوبی ریاستوں کے تمام ووٹروں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ جب بھی حدبندی ہوگی، جنوبی ریاستوں کے ساتھ کوئی ناانصافی نہیں ہوگی۔ یہ ہماری حکومت کا جنوبی ریاستوں کے عوام سے وعدہ ہے ۔حالیہ دنوں میں پارلیمنٹ میں پیش کیے گیے بھارتی آئین (ایک سو تیسواں ترمیمی) بل 2025، مرکز کے زیرانتظام علاقے (ترمیمی) بل 2025 اور جموں و کشمیر تنظیم نو (ترمیمی) بل 2025 پر پوچھے گیے سوال پر وزیر داخلہ نے کہا کہ کیا ملک کی عوام یہ چاہتی ہے کہ کوئی وزیراعلیٰ جیل میں رہ کر حکومت چلائے ؟ کیا عوام یہ چاہتی ہے کہ کوئی وزیراعظم جیل میں رہ کر حکومت چلائے ؟ انہوں نے کہا کہ یہ اخلاقیات کا سوال ہے اور جب آئین بنایا گیا تھا تو اس قسم کے لوگوں کا تصور بھی نہیں کیا گیا تھا جو جیل جانے کے باوجود استعفیٰ نہ دیں۔انہوں نے کہا کہ پچھلے 75 برسوں میں کئی وزرائے اعلیٰ اور وزراء جیل گیے لیکن سب نے جیل جانے سے پہلے استعفیٰ دیا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ ماہ پہلے دہلی کے اس وقت کے وزیراعلیٰ جیل جانے کے بعد بھی جیل سے حکومت چلاتے رہے ۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں اخلاقیات کا معیار برقرار رکھنے کی ذمہ داری حکومت اور اپوزیشن دونوں کی ہے ۔ووٹر لسٹ کی خصوصی نظرثانی پر پوچھے گیے سوال کے جواب میں مسٹر شاہ نے کہا کہ اگر کسی پارٹی یا شہری کو اس پر کوئی اعتراض ہے تو وہ متعلقہ اسمبلی کے ریٹرننگ آفیسر کے پاس اپیل کر سکتا ہے ۔ اگر وہاں اطمینان نہ ملے تو ضلع کلکٹر کے پاس اپیل کی جا سکتی ہے اور اگر وہاں بھی تسلی نہ ہو تو چیف الیکشن آفیسر کے پاس اپیل کی جا سکتی ہے ۔ اس کے لیے تین مرحلوں کی سہولت رکھی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اہم اپوزیشن پارٹی نے اس نظرثانی کو لے کر ایک بھی شکایت درج نہیں کی ہے ۔ الیکشن کمیشن نے اسے پورے ملک میں نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ ایک معمول کی کارروائی ہے ۔وزیر داخلہ نے کہا کہ بہار کی ووٹر لسٹ میں ایسے 22 لاکھ لوگ تھے جو وفات پا چکے تھے ۔ ایسے میں ان کے نام کا استعمال کرکے جعلی ووٹنگ کا امکان بن سکتا تھا۔