واشنگٹن۔11 اپریل ۔( سیاست ڈاٹ کام ) امریکہ نے جمعے کے روز ایک پیشکش میں اعلان کیا ہے کہ عراق میں حزب اللہ تنظیم کے سینئر عسکری رہنما محمد الکوثرانی کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والے کو ایک کروڑ ڈالر کی رقم انعام میں دی جائے گی۔ الکوثرانی ایرانی پاسداران انقلاب کے سینئر کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کا معاون رہا ہے۔ سلیمانی رواں سال جنوری میں بغداد ایئرپورٹ پر امریکی ڈرون طیارے کے حملے میں مارا گیا تھا۔امریکی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ الکوثرانی نے ایران کی حلیف نیم فوجی تنظیموں کیلئے سیاسی رابطہ کاری کی بعض ذمے داریوں کو پورا کیا۔ اس سے قبل یہ کام قاسم سلیمانی انجام دیتا تھا۔ بیان کے مطابق اس حیثیت سے الکوثرانی عراقی حکومت کے کنٹرول سے باہر رہ کر کام کرنے والی جماعتوں کی نقل و حرکت میں تعاون کررہا ہے ۔ ان جماعتوں نے عوامی احتجاج کو پرتشدد طریقوں سے کچلا، غیر ملکی سفارت خانوں پر حملے کیے اور وسیع پیمانے پر منظم مجرمانہ سرگرمیوں میں شریک رہیں۔امریکہ نے 2013 ء میں الکوثرانی کو عالمی دہشت گرد قرار دیا تھا۔ واشنگٹن نے اس پر الزام عائد کیا کہ وہ عراق میں مسلح جماعتوں کی فنڈنگ کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ الکوثرانی کو اس بات کا بھی ذمے دار ٹھہرایا گیا کہ وہ عراقی جنگجوؤں کی شام منتقلی میں مدد کر رہا ہے تا کہ وہ اپوزیشن گروپوں کے خلاف شامی صدر بشار الاسد کو تعاون کر سکیں۔