حسن نصر اللہ محفوظ ہیں۔ تنظیم کے ذرائع کا دعوی
تل ابیب : اسرائیلی فوج نے آج کہا کہ اس نے لبنان بیروت کے جنوبی علاقہ میںواقع حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹرس کو نشانہ بناتے ہوئے فضائی حملہ کیا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ اس حملے میں حزب اللہ کے مرکزی کمان سنٹر کو نشانہ بنایا گیا جو گنجان آبادی والے دہیہ علاقہ میں واقع ہے ۔ کہا جاتا ہے کہ یہ علاقہ حزب اللہ کا مضبوط گڑھ ہے ۔ فوجی ترجمان ڈانیل ہگاری نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی دفاعی افواج نے حزب اللہ کے وسطی ہیڈ کوارٹرس پر نشانہ لگاتے ہوئے حملہ کیا تھا ۔ لبنان کے سرکاری خبر رساں ادارے نے کہا کہ اس حملے میں چھ عمارتیں زمین بوس ہوگئیں۔ اسرائیلی ٹی وی چینلس نے کہا کہ بیروت میں کیا گیا حملہ در اصل حزب اللہ کے رہنماء حسن نصر اللہ کو نشانہ بناتے ہوئے کیا گیات ھا ۔ اسرائیلی افواج نے تاہم اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا کہ نصر اللہ نشانہ تھے یا نہیں۔ تاہم جس وقت اور جس شدت سے یہ حملہ کیا گیا اس سے پتہ چلتا ہے کہ اس کا نشانہ ایک بڑا ٹارگٹ ہی تھا جو اس وقت بلڈنگ میں موجود تھا ۔ خبر رساں اداروں کا اسرائیلی ذرائع کے حوالے سے کہنا ہے کہ حزب اللہ کے رہنما سید حسن نصر اللہ اس حملے کا نشانہ تھے اور اسرائیلی فوج یہ پتہ چلانے کی کوشش کر رہی ہے کہ آیا ان کا نشانہ کامیاب ہوا ہے یا نہیں ۔ حزب اللہ کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ نصر اللہ زندہ ہیں جبکہ ایران کے تسمین خبر رساں ادارے نے بھی اطلاع دی ہے کہ نصر اللہ محفوظ ہیں۔ ایک سینئر ایرانی سکیوریٹی عہدیدار نے کہا کہ ایران نصر اللہ کے تعلق سے معلومات حاصل کر رہا ہے ۔اس دوران کہا گیا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سے خطاب کے بعد اپنا دورہ امریکہ مختصر کرتے ہوئے وطن واپس ہوگئے ہیں۔ انہوں نے حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹر پر حملے کے بعد اپنا دورہ امریکہ مختصر کرنے کا فیصلہ کیا اور اسرائیل واپس ہوگئے ۔