حضورآباد میں خانگی بس سے ووٹنگ مشینوں کی منتقلی پر احتجاج

   

Ferty9 Clinic

بی جے پی اور کانگریس کارکنوں نے بس کو روک دیا، پولیس کی جانب سے تحقیقات کا آغاز
حیدرآباد۔/31 اکٹوبر، ( سیاست نیوز) حضورآباد کے ضمنی چناؤ پر ٹی آر ایس اور بی جے پی کے درمیان کانٹے کی ٹکر کے دوران رائے دہی کی تکمیل کے باوجود حضورآباد میں کشیدگی کا ماحول دیکھا گیا۔ رائے دہی اگرچہ شام 7 بجے ختم ہونی تھی لیکن 7 بجے سے قبل پولنگ اسٹیشن پہنچنے والے رائے دہندوں کو دیر تک رائے دہی میں حصہ لینے کا موقع دیا گیا۔ اسی دوران رات دیر گئے ای وی ایم مشینوں کو ایک خانگی گاڑی میں منتقل کرنے کی کوشش کو کانگریس اور بی جے پی کے کارکنوں نے ناکام بنادیا اور بعض افراد کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔ واضح رہے کہ حضورآباد میں رائے دہی کے دوران ہر پولنگ بوتھ پر ٹی آر ایس اور بی جے پی کے درمیان ایک ایک ووٹ کیلئے دعوے اور جوابی دعوے دیکھے گئے۔ بعد میں بی جے پی قائدین نے اپنے کارکنوں کو ووٹنگ مشینوں اور وی وی پیاٹس کی نگرانی کی ہدایت دی۔ ووٹنگ مشینوں کو پولنگ ایجنٹس کی موجودگی میں مہربند کرتے ہوئے مقرر کردہ مقام پولیس کی نگرانی میں منتقل کیا جاتا ہے لیکن کل ای وی ایم مشینوں کو ایک خانگی گاڑی میں منتقل کیا جارہا تھا جس پر کانگریس اور بی جے پی کارکنوں نے ہنگامہ آرائی کی۔ کریم نگر میں واقع ایس آر آر کالج میں مشینوں کو محفوظ کرنا تھا ۔ بی جے پی اور کانگریس کے کارکنوں نے خانگی گاڑی کو روک لیا اور دھرنا منظم کیا۔ آر ٹی سی بس میں منتقل کرنے کے بجائے ایک خانگی بس میں ای وی ایم مشینوں کی منتقلی پر انہوں نے اعتراض کیا۔ کانگریس کے امیدوار بی وینکٹ بھی پہنچ گئے اور احتجاج میں شامل ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ برسراقتدار پارٹی مشینوں میں اُلٹ پھیر کرنے کی سازش کررہی ہے۔ کافی دیر تک خانگی بس کو جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ عہدیداروں نے بتایا کہ ای وی ایم مشینوں کو منتقل کرنے والی بس کا ٹائر پنکچر ہوگیا لہذا جمی کنٹہ سے خانگی بس میں مشینوں کو منتقل کیا گیا۔ بس کے خراب ہونے سے متعلق ویڈیو سیاسی جماعتوں کے قائدین اور الیکشن کمیشن کو روانہ کیا گیا ہے۔ پولیس نے ای وی ایم مشینوں کے ساتھ موجود شخص کو حراست میں لیکر پوچھ تاچھ شروع کردی ہے۔ر