حضورنگر میں پدماوتی ریڈی کا کسی سے مقابلہ نہیں

   

عوام کانگریس کے ساتھ، رکن پارلیمنٹ وینکٹ ریڈی کا دعوی
حیدرآباد۔ 27ستمبر (سیاست نیوز) کانگریس رکن پارلیمنٹ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے حضور نگر میں پدماوتی ریڈی کی کامیابی کو یقینی قراردیا اور کہا کہ پدماوتی ریڈی اور ٹی آر ایس امیدوار سیدی ریڈی کے درمیان کوئی مقابلہ نہیں ہے اور عوام نے کانگریس کی کامیابی کو طے کرلیا ہے۔ مجاہد آزادی کونڈالکشمن باپوجی کی جینتی تقاریب سے خطاب کرتے ہوئے کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے کہا کہ حضور نگر میں چار کروڑ تلنگانہ عوام کی عزت نفس اور ڈکٹیٹر حکمرانی کے درمیان مقابلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس سے تعلق رکھنے والی خاتون ارکان اسمبلی کا پرگتی بھون میں داخلہ نہیں ہے اور وہ اپنے مسائل کے حل کے لیے چیف منسٹر سے رجوع نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہا کہ دلتوں اور خواتین کے ساتھ ٹی آر ایس حکومت نے ناانصافی کی ہے۔ تلنگانہ میں 12 فیصد دلتوں کو کابینہ میں کوئی نمائندگی نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہاکہ کے سی آر حکومت سرکاری ملازمین کے ساتھ کیئے گئے وعدوں کی تکمیل میں ناکام ہوچکی ہے۔ پی آر سی اور دیگر مطالبات کی صورت میں ملازمین کے خلاف کے سی آر نے ریمارکس کیے۔ انہوں نے کہا کہ سرپنچ اور نائب سرپنچوں کے اختیارات سلب کرلیے گئے جس کے نتیجہ میں حضور نگر میں سرپنچوں نے ٹی آر ایس کو سبق سکھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے ٹی آر ایس ارکان اسمبلی سے اپیل کی کہ وہ ڈکٹیٹر حکمرانی کے خلاف آواز بلند کریں۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ حضورنگر میں کانگریس کی کامیابی کے ذریعہ جمہوریت کو مستحکم کیا جاسکتا ہے۔ وینکٹ ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ تحریک میں اہم رول ادا کرنے والوں کو کے سی آر نے نظرانداز کردیا۔ کونڈالکشمن باپوجی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے وینکٹ ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ کے لیے سب سے پہلے آواز بلند کرنے والے کونڈالکشمن باپوجی تھے۔ انہوں نے نہ صرف کے سی آر کی حوصلہ افزائی کی بلکہ تلنگانہ کی تشکیل کی صورت میں کوئی عہدہ حاصل نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ وینکٹ ریڈی نے کہا کہ حضور نگر میں کانگریس کے تمام قائدین متحدہ طور پر مہم چلا رہے ہیں۔