اسرائیلی عدالت میں جاری سماعت پر نتن یاہو کا ریمارک
یروشلم۔5 مئی ( سیاست ڈاٹ کام) اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نتن یاہو نے ملک کے سپریم کورٹ پر زور دیا ہے کہ وہ نئی حکومت کے قیام میں مداخلت نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ حکومت سازی کے عمل میں کسی طرح سے مداخلت کرتی ہے تو اس سے ملک میں سال بھر کے اندر چوتھی بار الیکشن کا خطرہ پیدا ہوسکتا ہے ۔ وزیراعظم نتن یاہو، عدالت کی جانب سے حکومت سازی کے عمل کو عدالت میں چیلنج کئے جانے پر سنوائی کے دوسرے دن ان خیالات کا اظہار کررہے تھے ۔ توقع ہے کہ عدالت اس معاملہ میں جاریہ ہفتہ کے اوآخر میں کوئی فیصلہ لے سکتی ہے ۔ جس سے یہ واضح ہوجائے گا کہ نتن یاہو کی حکومت قانونی طور پر تشکیل دی گئی ہے یا کسی قسم کی مجرمانہ عمل کے ذریعہ پیچیدگی پیدا کی گئی ہے ۔ واضح رہے کہ عدالت میں داخل کئے گئے حکومت کے خلاف عرضی میں دو اہم نکات پر فیصلہ دے گی ۔پہلا یہ کہ ایسے سیاستداں جو بدعنوانیوں کے الزامات کا سامنا کررہے ہیں ( مثلاً بنجامن نتن یاہو ) کیا حکومت تشکیل دے سکتے ہیں اور دوسرا یہ کہ کیا اُن کی حکومت دوسری سیاسی جماعت کے ساتھ اتحاد کرتے ہوئے کوئی قانونی پہلوؤں کا خلاف ورزی کو نہیں کی ہے ۔ کورونا وائرس پر ذرائع ابلاغ کو بریفنگ دیتے ہوئے نتن یاہو نے کہا کہ عدالت کو چاہیئے کہ وہ سیاسی معاملات میں مداخلت سے باز رہے ، ورنہ دوسری صورت میں ملک کو چوتھی بار الیکشن کرائے جانے کا سامنا کرنا ہوگا ۔