بھاجپا سرکار راشٹریہ سویم سنگھ (ار یس یس) کے اشارے پرناچ رہی ہے۔ حکومت کا رپوریٹ کارڈ پارلیمان میں پیش کئے جانے سے پہلے آر ایس ایس سربراہ کے سامنے پیش کیا جاتا ہے۔ بی جے پی حکومت کے دور میں ملک کی جمہوریت و آئین پر خطرہ منڈلا رہا ہے، ووٹ کی طاقت کے استعمال سے جمہوریت کو بچانے کا یہی وقت ہے۔ یہ باتیں راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے بدھ کے روز کہی۔ وہ یہاں راجیو گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندں سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس نے 70سال تک ملک میں جمہوریت کو قائم رکھا اور ملک کے ٹکڑے نہیں ہونے دیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندرمودی خود راشٹرواد کا مکھوٹا ڈال کرمخالف پارٹیوں کو ملک دشمن قرار دے رہے ہیں۔ نریندرمودی ملک کے فوجیوں کی بہادری اور قربانیوں کو نیز سائنسدانوں کی کامیابیوں کا سہرا اپنے سر پر باندھے پھرتے ہیں، اور انکے نام پر ووٹ بھی مانگتے ہیں۔
اس موقع پر اشوک گہلوت نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ، سی بی آئی، الیکشن کمیشن، یو پی ایس سی، سی اے جی جیسے دیگر آئینی ادارے خطرے میں آگئے ہیں۔ ہندوستان کی تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا کہ عدالت عظمیٰ کے جج حضرات باہر آکر پریس کانفرنس لئے اور بی جے پی حکومت کوملک کے لئے خطرہ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات کی تشہیر میں بی جے پی حکومت اپنے مینی فیسٹو میں اپنے وعدوں کے بارے میں، اپنے منصوبوں کے بارے میں نیز معیشت کی بہتری کے بارے میں کیا اقدام کرے گی؟ اس کے بارے میں وہ کچھ نہیں بولتے ہیں، صرف جذباتی مدعوں پر بولتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی یہ روایت رہی ہے کہ وہ پرانی جذباتی باتوں کو اچھال کر مسلسل انتخابات جیتے ائی ہے۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہؤے کہا کہ آر بی آئی، ای ڈی، سی بی آئی، آئی ٹی اوراین ایس ایس او جیسے اداروں کی آزادی کو سلب کیا گیا ہے۔ ان تمام اداروں کے استعمال سے اپوزیشن لیڈران کونشانہ بنانے کےلیے پریشان کیاجارہا ہے، جوغیرآئینی، غیرجمہوری اورغیراخلاقی طریقہ ہے ۔ اس پریس کانفرنس میں ممبئی کانگریس کے صدر ایکناتھ گائیکواڑ، نائب صدر اور سابق ایم ایل اے چرن سنگھ سپرا، نائب صدر کنور سنگھ راجپوت اور دیگر لیڈران موجود تھے۔