حکومت کے بعض فیصلوں سے تلنگانہ کے اعلیٰ عہدیداروں میں ناراضگی

   

Ferty9 Clinic

مخصوص عہدیداروں کو بے تحاشہ اختیارات ، دیگر نظرانداز ، ایک آئی اے ایس عہدیدارمیعاد کے اختتام سے ایک سال قبل استعفیٰ پر مجبور
حیدرآباد۔28 جولائی (سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ کے عہدیدارو ںمیں سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے اور حکومت کے فیصلوں سے عہدیدارو ںمیں ناراضگی پائی جانے لگی ہے! حکومت تلنگانہ کی جانب سے چند مخصوص عہدیداروں کو انتہائی بااختیار بنانے کے علاوہ کئی عہدیداروں کو نظر انداز کئے جانے کی شکایت منظر عام پر آنے لگی ہیں اور ان شکایات کا ازالہ کرنے کے لئے کوئی موجود نہیں ہے بلکہ عہدیدارو ںکو شکایت کا موقع بھی فراہم نہیں کیا جا رہاہے جس کے سبب عہدیدار خود کو غیر اہم تصور کرنے لگے ہیں۔ اے مرلی آئی اے ایس نے اپنی ایک سالہ معیاد باقی رکھتے ہوئے رضاکارانہ سبکدوشی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور انہوں نے چیف سیکریٹری مسٹر ایس کے جوشی کو اپنا مکتوب استعفی روانہ کرتے ہوئے اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ انہیں رضاکارانہ سبکدوشی اختیار کرنے کا موقع فراہم کیا جائے اور 31 اگسٹ سے وہ اپنی خدمات سے سبکدوش ہونے کے خواہشمند ہیں۔ اے مرلی جو کہ گذشتہ ایک برس سے ڈائریکٹر برائے اسٹیٹ آرکائیوز کے عہدہ پر خدمات انجام دے رہے ہیں اور قبل ازیںوہ جئے شنکر بھوپل پلی ضلع کلکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے کا احساس ہے کہ حکومت کی جانب سے ان کی خدمات سے استفادہ نہیں کیا جا رہاہے اور انہیں انتہائی غیر اہم عہدہ پر تقرر کیا گیا ہے۔ اے مرلی نے اپنے مکتوب استعفیٰ میں کوئی وجہ بیان نہیں کی ہے لیکن ان کی رضاکارانہ سبکدوشی کی بنیادی وجہ انہیں دی گئی پوسٹنگ ہے اور وہ اپنے رفقاء سے اس سلسلہ میں وات چیت کے دووران یہ کہہ چکے ہیں کہ کئی عہدیدار اپنے عہدوں سے سبکدوش ہونے کے لئے تیار ہیں

کیونکہ بیشتر سینیئر عہدیداروں کو اس بات کی شکایت ہے کہ حکومت کی جانب سے ان کی خدمات اور تجربہ کے مطابق تقرر نہیں کیا جارہا ہے بلکہ چند مخصوص عہدیداروں کی من مانی کا سلسلہ جاری ہے اسی لئے وہ اپنی خدمات کی معیاد مکمل کرنے کے حق میں نہیں ہے۔ چند روز قبل کمشنر آف پرنٹنگ وی کے سنگھ آئی پی ایس نے یہ کہا تھا انہیں جو عہدہ دیا گیا ہے انہیں وہاں کوئی کام ہی نہیں ہے جبکہ مسٹر وی کے سنگھ کی ڈائریکٹر محابس کی حیثیت سے خدمات کا ہر کوئی معترف ہے کیونکہ انہوں نے جیل اصلاحات میں انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے۔حکومت تلنگانہ کی جانب سے ان کے تبادلہ اور غیر اہم پوسٹنگ کے سلسلہ میں انہوں نے واضح کہا تھا کہ وہ اس عہدہ سے حوش نہیں ہیں کیونکہ ان کے پاس کوئی کام نہیں ہے۔تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے آئی اے ایس اور آئی پی ایس عہدیداروں میں یہ احساس پیدا ہوچکا ہے کہ حکومت کی جانب سے مقامی آئی اے ایس عہدیداروں کو نظر انداز کیا جانے لگا ہے ۔ ان عہدیداروں نے تلنگانہ نیٹیو آئی اے ایس آفیسرس اسوسیشن تشکیل دی اور حکومت کو اپنے مسائل سے واقف کروایا تھا، تاہم کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔