کورونا ویکسین محفوظ ہو تو پہلے حکومت کے ذمہ داروں کو کیوں نہیں ، کانگریس کے سوال پر مرکزی وزیر برہم
نئی دہلی : مرکزی وزیر صحت ہرش وردھن نے کہا کہ کورونا وائرس کی ویکسین پر کانگریس کی تنقید بے وجہ ہے۔ حکومت کے ہر کام پر تنقید کرنا کانگریس کی عادت بن گئی ہے۔ انہوں نے آج نئی دہلی میں ایمس پہنچ کر بھارت بائیوٹیک کی تیار کردہ کوویکسین کے ڈوز کو دکھایا۔ ملک بھر میں ویکسین دینے کی مہم کا پہلا مرحلہ شروع ہوچکا ہے۔ مرکزی وزیر صحت ہرش وردھن نے کانگریس کے منیش تیواری کی تنقیدوں پر برہمی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس، ہر وقت بلاوجہ حکومت کے کاموں میں نقص نکال رہی ہے۔ کانگریس لیڈر منیش تیواری نے سوال اٹھایا تھا کہ ہندوستان میں دی جانے والی کورونا وائرس کی ویکسین محفوظ ہے تو اسے سب سے پہلے حکومت کے اہم نمائندوں کو کیوں نہیں دیا گیا۔ منیش تیواری نے کہا تھا کہ یہ ویکسین وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے ملک بھر میں شروع کرنے کے بعد مرحلہ سوم میں ہر ایک شہری کو ٹیکہ لینا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے وزیراعظم کے افتتاح کردہ ویکسین کے محفوظ ہونے اور دیسی ساختہ کوویکسین کی افادیت پر بھی سوال اٹھایا ہے۔ اس ویکسین کی تجرباتی آزمائش کا تیسرا مرحلہ چل رہا ہے۔ ڈرگ کنٹرول جنرل آف انڈیا نے اسے رکاوٹ سے پاک ویکسین قرار دیا ہے۔ منیش تیواری نے یہ بھی کہا تھا کہ کوویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت دی گئی ہے۔ اس ویکسین کے ذریعہ ہندوستانیوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ حکومت کا کوئی بھی آدمی ویکسین نہیں لیا ہے۔ جبکہ دنیا کے دیگر ممالک میں کورونا ویکسین سب سے پہلے حکمرانوں اور حکومت سے وابستہ افراد کو دی گئی ہے۔ نیتی آیوگ کے رکن وی کے پال نے کہا کہ کورونا کے دو ویکسین کوویزینا اور کوویکسین کو اب تک ہزاروں افراد کو دیا گیا ہے۔ اس کے سائیڈ ایفکٹس قابل نظرانداز ہے۔ یہ دونوں ویکسین طبی اعتبار سے محفوظ ہیں۔ ہرش وردھن نے مزید کہا کہ ملک بھر میں وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے ویکسین مہم شروع کرنے کے بعد کورونا وائرس کے خلاف حکومت کی لڑائی میں یہ ویکسین ’’سنجیونی‘‘ کے طور پر کام کرے گا۔ مجھے خوشی اور اطمینان ہے کہ ہم وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں گزشتہ ایک سال سے کووڈ۔ 19 کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔ ڈاکٹروں اور سائنس دانوں کی مدد سے اس لڑائی کے آخری مرحلے میں پہنچ گئے ہیں۔