بی جے پی پر تنقید سے گریز ۔ بی آر ایس سلور جوبلی تقاریب ۔ ورنگل میں زبردست جلسہ ۔ سابق چیف منسٹر کا خطاب
حیدرآباد۔ 27اپریل(سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ نے اقتدار حاصل کرنے کئی جھوٹے وعدے کئے اور تمام محاذوں پر ناکام ہوچکی ہے ۔ حکومت سے تلنگانہ عوام کو جو توقعات تھیں انہیں پورا نہیں کیاگیا ۔ تلنگانہ سے دھوکہ کرنے والی سیاسی جماعت کا نام کانگریس ہے جس نے 1969اور اس سے قبل بھی دھوکہ دیا تھا۔ صدر بھارت راشٹرسمیتی مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ورنگل میں پارٹی کی 25ویں یوم تاسیس پر منعقدہ جلسہ سے خطاب کے دوران یہ بات کہی ۔ سابق چیف منسٹر نے حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ ریاست میں حکومت عوام سے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام ہوچکی ہے ۔ انہو ںنے کہا کہ وہ ریاست کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے دلبرداشتہ ہونے لگے ہیں اور جذبات سے مغلوب انداز میں کہا کہ ان کے آنکھوں کے سامنے تلنگانہ کی 10 سال کے دوران ہوئی ترقی کو تباہ کیا جارہا ہے۔ چندر شیکھر راؤ نے مجمع سے خطاب کے دوران استفسار کیاکہ حکومت فلاحی اسکیمات چلانے میں کامیاب ہے!جس پر عوام نے جواب دیا کہ حکومت ناکام ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت برقی کی فراہمی ‘ پانی کی سربراہی ‘ دھان کی خریدی‘ فلاحی اسکیمات پر عمل آوری‘ رعیتو بندھو ‘ رعیتو بیمہ کی اجرائی ‘ تخم کی تقسیم ‘ مواضعات کی ترقی تمام معاملات میں ناکام ہے ۔کے سی آر نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بار بار کہا جا رہاہے کہ وہ اسمبلی اجلاس میں کیوں شرکت نہیں کر رہے ہیں!انہیں چیالنج کیا جا رہاہے کہ وہ اسمبلی اجلاس میں شرکت کریں۔ انہوں نے کہا کہ آخر وہ اسمبلی کیوں آئیں !کیا حکومت کے جھوٹ اور لطیفے سننے اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں! چندر شیکھر راؤ نے بتایا کہ متحدہ آندھراپردیش میں ڈاکٹر راج شیکھر ریڈی نے غریب عوام کیلئے آروگیہ شری اسکیم کا آغاز کیاتھا جسے علحدہ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد ٹی آر ایس اقتدار میں جاری رکھا گیا اور اس اسکیم کا نام تک تبدیل نہیں کیاگیا ۔ انہو ںنے بتایا کہ حکومت عوام کے مفادات کے تحفظ اور ان کی فلاح و بہبود کیلئے کام کرتی ہے لیکن موجودہ حکومت کمیشن کیلئے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت میں کنٹراکٹرس سے کمیشن کی وصولی کی جارہی ہے ۔سربراہ بی آر ایس نے کہا کہ ان کی پارٹی حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں رکھتی اور نہ ایسی کوئی کوشش کی جائے گی لیکن یہ بات یقینی ہے کہ آئندہ انتخابات میں بی آر ایس دوبارہ اقتدار حاصل کریگی۔انہوں نے پولیس عہدیداروں کو انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ یاد رکھیں کہ بی آر ایس دوبارہ اقتدار میں آنے والی ہے اور اس وقت سب کا حساب کیا جائے گا۔ مسٹر چندر شیکھر راؤ نے حکومت سے سوال کرنے والوں کو پولیس سے ہراساں کئے جانے کی مذمت کی اور کہا کہ وہ یہ سلسلہ فوری بند کریں اور جمہوری اصولوں کو برقرار رکھیں۔ کے سی آر نے حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی اراضی کی فروخت کا تذکرہ کرکے کہا کہ گھنے درختوں اور جنگلی جانوروں کو نقصان پہنچایا گیا۔ انہو ںنے کہا کہ صرف ایچ سی یو نہیں موجودہ حکومت عثمانیہ یونیورسٹی کی اراضی بھی فروخت کرے گی۔ سابق چیف منسٹر نے کہا کہ حیدرآباد میں ’حیدرا‘ کے نام سے تباہی لائی جا رہی ہے اور مکانوں کو منہدم کیا جا رہا ہے جبکہ 10 برسوں میں بی آر ایس حکومت نے حیدرآباد کو ترقی دینے اقدامات کئے ۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت تلنگانہ دہلی سے احکام حاصل کرکے حکومت چلا رہی ہے اور دہلی سے سیاسی قائدین نما سیاح حیدرآباد کے دورے کرکے حکومت کے امور میں مداخلت کر رہے ہیں جو تلنگانہ عوام کی عزت نفس کی توہین کے مترادف ہے۔ کے سی آر نے ’حیدرا‘ کی کاروائیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد بلڈوزر راج چلانے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ بی آر ایس دور میں بلڈوزر کے ذریعہ نالوں کی صفائی عمل میں لائی جاتی تھی اور اب غریب عوام کے گھروں کو منہدم کیا جا رہاہے ۔ کے سی آر نے ایک گھنٹہ طویل تقریر میں کہا کہ عوام فیصلہ کریں کہ بلڈوزر کاروائیوں پر خاموش رہنا ہے یا گلابی جھنڈا تھامے بلڈوزر کا مقابلہ کرنا ہے!