حیدرآباد(تلنگانہ)َ: لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگ گھروں میں نماز پڑھنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے رمضان المبارک کی روایتی گہماگہمی،رونقیں سب بے نور ہوگئے ہیں۔ شہر کی سڑکیں سنسنان نظر آرہی ہیں۔ لاک ڈاؤن کے سبب تجارتیں زبردست متاثرہوئی ہیں۔ملازمین کا بھی زبردست نقصان ہوا ہے۔ مدینہ مارکٹ کے کپڑوں کی دکان کے ایک تاجر نے بتایا کہ متبادل طور پر دکانات کھولنے کی اجازت ریاستی حکومت نے اجازت دے دی ہے لیکن کاروبارکچھ بھی نہیں ہے۔ رمضان المبارک کے موقع پر جو کاروبار ہوا کرتا تھا اس کا اب دو فیصد بھی کاروبار نہیں ہے۔ مارکٹ کے تمام دکاندار پریشان ہیں۔انہوں نے بتایا کہ رمضان کے موقع پر اخراجات میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔ ملازمین کو بونس کے طورپر زائد تنخواہ دینی ہوتی ہے۔اگر ایسا کاروبار رہا تو اخراجات کی تکمیل ہونا نہایت مشکل ہے۔
مکہ مسجد تا مدینہ بلڈنگ کی تمام سڑکوں پر ایک طرحی کی خاموشی چھاگئی ہے۔ ورنہ رمضان المبارک کے دوران مکہ مسجد تا مدینہ بلڈنگ پتھر گٹی پر تل دھرنے جگہ نہیں رہتی تھی۔ خریداروں کا سیلاب ہوا کرتا تھا۔ لوگ یہاں سے عام دنوں سے کے حساب سے چار پیسے زیادہ کمالیا کرتے تھے۔یہاں پر کپڑوں کی دکانات کے علاوہ ہر قسم کی دکان گاہکوں کو نظر آتی تھی۔ عطر، جائے نماز، ٹوپی، بیڈ شیٹس، دسترخوان، مرد و خواتین کے ہرقسم کا لباس، جوتے، چپل اس کے علاوہ ہر چیز یہا دستیاب ہوتی تھی۔ علاوہ ازیں کھانے کے شائقین کو بھی یہا ں ہر قسم کی ڈش دستیاب ہوا کرتی تھی۔ اگر آپ کا حلیم کھانا دل چاہ رہا ہو تو وہ دستیاب ہے، دہی بڑے، مرچیاں، بھجیے، شیخ کباب، بریانی، مچھلی کے علاوہ بے شمار قسم کے ڈشس موجودرہا کرتے تھے۔ لیکن آج یہاں خاموشی چھائی ہوئی ہے۔
رمضا ن کے مہینہ میں صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ ہر شخص جو وہ کسی بھی مذہب ہووہ عام طورپر سے زیادہ کمایا کرتا تھا۔ لیکن آج سب لوگوں کے کاروبار ٹھپ پڑ چکے ہیں۔ لاک ڈاؤن کی وجہ صرف بازاروں کی گہما گہمی بے رونق نہیں ہوئی بلکہ مساجد کے منبر و محراب بھی جو ہر رمضان میں جگ مگایا کرتے تھے وہ ماند پڑگئے۔ رمضان کریم کے آخری جمعہ ”جمعۃ الوداع“ کے موقع پر بھی مساجد ویران نظر آئی ہیں۔ شہر کی تاریخی مکہ مسجد میں جمعۃ الوداع کے موقع پر شہر کے سب سے بڑا اجتماع منعقد ہوا کرتا تھا۔ مکہ مسجد مکمل ہونے کے بعد مصلی سڑکوں پر بھی نماز ادا کیا کرتے تھے۔ قریب قریب پتھر گٹی اور شاہ علی بنڈہ تک یہ صفیں بچھائی جاتی تھیں، لیکن لاک ڈاؤن نے یہ رونق بھی چارمینار کی سڑکوں پر سے چھین لی۔
شہر کے دیگر مساجد میں بھی جمعۃ الوداع کی کوئی رونق نظر نہیں آئی۔ شب قدر کے موقع پر بھی شہر اور شہر کی مساجد خالی نظر نظر آئیں۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ عید کا دن بھی اسی طرح اداسی میں نکل جائے گا۔ کیونکہ عید کے دن بھی لاک ڈاؤن ہے۔ کورونا وائرس کے سبب لاک ڈاؤن کی تحدیدات سارے ملک میں عائد کی گئی ہیں۔ پتہ نہیں یہ کورونا اس ملک بلکہ اس دنیا سے کب ختم ہوگا۔ کب تمام شہریوں کے حالات معمول پر آئیں گے۔ تلنگانہ میں لاک ڈاؤن 31 مئی تک بڑھا دیا گیا ہے۔