حیدرآباد دہشت گرد حملہ کی سازش کیسلشکر طیبہ کارکنوں کیخلاف چارج شیٹ داخل

   

حیدرآباد:29مارچ ( سیاست نیوز) نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے مبینہ لشکر طیبہ کے کارکنوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی جو شہر کو دہشت گرد حملوں کا نشانہ بنا رہے تھے۔حیدرآباد پولیس نے گزشتہ سال محمد عبدالواجد عرف زاہد، سمیع الدین عرف سمیع اور معاذ حسن فاروق عرف معاذ کو گرفتار کیا تھا اور ان پر دہشت گردی کی سازش کا الزام عائد کیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ انہوں نے مبینہ طور پر لشکر طیبہ میں بھرتی کیلئے فنڈز جمع کئے اور دھماکہ خیز مواد اکٹھا کیا۔این آئی اے نے جنوری 2023 میں اس معاملے کی تحقیقات حیدرآباد پولیس سے لے لی تھی۔ این آئی اے کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ زاہد، سمیع اور معاذ دہشت گرد فرحت اللہ غوری کے رابطے میں تھے۔این آئی اے نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی وہ صدیق بن عثمان عرف ابو حنظلہ، عبدالمجید عرف چھوٹو اور لشکر طیبہ کے دیگر لیڈروں اور کارکنوں کے ساتھ بھی تھے۔ ان کا مقصد حیدرآباد میں پرہجوم مقامات پر بم دھماکے کرنا تھا۔این آئی اے نے کہا کہ فرحت اللہ غوری، صدیق بن عثمان عرف ابو حنظلہ اور عبدالمجید عرف چھوٹو دونوں پاکستان میں مقیم ہیں۔غوری نے سائبر اسپیس سے زاہد کو بھرتی کیا اور اسے حوالہ کے ذریعے فنڈز بھیجے۔ این آئی اے نے ایک پریس ریلیز میں بتا یا کہ زاہد کو لشکر طیبہ میں مزید افراد کو بھرتی کرنے اور دہشت گرد کارروائیاں کرنے کا کام سونپا گیا تھا۔ سمیع، معاذ اور محمد کلیم کو زاہد نے لشکر طیبہ کیلئے کام کرنے کے لیے اکسایا ۔تاہم، ان کے ارادوں میں کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا کیونکہ انہیں حیدرآباد پولیس نے منصوبہ بند حملوں سے قبل گرفتار کر لیا تھا۔ ان کے گھر کی تلاشی کے دوران ان کے قبضے سے دستی بم برآمد ہوئے۔ این آئی اے نے مزید کہا کہ زاہد سے 20 لاکھ روپے بھی ضبط کیے گئے ہیں۔این آئی اے نے حقائق کا پتہ لگانے کے بعد چہار شنبہکو زاہد، سمیع اور معاذ کے خلاف دفعہ 120 بی، 153 اے، دھماکہ خیز مواد ایکٹ 1908 کی دفعہ 4، 5، 6 اور دفعہ 13، 17 کے کے علاوہ دیگر دفعات کے تحت چارج شیٹ داخل کی۔ ب