حیدرآباد سے بنگلورو جانے والی بس کرنول میں شعلہ پوش ‘20 مسافرین ہلاک

,

   

حیدرآباد : 24 اکٹوبر ( سیاست نیوز) حیدرآباد سے بنگلور جانے والی والوو لکژری بس آندھراپردیش کے ضلع کرنول میں قومی شاہراہ 44 پر آگ لگنے کی وجہ سے شعلہ پوش ہوگئی ۔ بس میں سفر کرنے والے 20 افراد بشمول 2کمسن بچے ہلاک ہوگئے ۔ خانگی ٹراویل کی بس صبح کی اولین ساعتوںصبح 3بجے اُس وقت حادثہ کا شکار ہوگئی جب بس ڈرائیور نے اُسی سمت سے جارہے موٹر سائیکل سوار کو ٹکر دے دی اور کچھ دور تک موٹر سائیکل کو گھسیٹ کر اپنے ساتھ لے گئی جس کے نتیجہ میں ڈیزل کی ٹینک پھٹ کر آگ لگ گئی ۔ یہ واقع اُس وقت پیش آیا جب اس بس میں 43مسافرین سفر کررہے تھے جن میں زیادہ تر محوخواب تھے ۔مسافرین کی فہرست میں 13کا تعلق تلنگانہ سے اور 12 کا آندھراپردیش سے ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق کار کے عقبی حصہ میں آگ لگنے کے فوری بعد کچھ ہی دیر میں بس مسافرین چیخ و پکار کرتے دیکھے گئے جبکہ بعض افراد شیشے توڑ کر کود پڑے جبکہ 20مسافرین جل کر خاکستر ہوگئے ۔ اس منظر کو حیدرآباد سے بنگلور جانے والے کئی افراد نے موبائیل فون میں قید کیا ۔ وہاں پر موجود افراد نے پولیس کنٹرول روم ڈائیل 100 کو فون کیا اور اندرون آدھا گھنٹہ پولیس عملہ اور فائر انجن وہاں پہنچ گیا ۔ پولیس کی تحقیقات میں پتہ چلا کہ شیو کمار نامی نوجوان جس کا تعلق کرنول سے ہے اپنی موٹر سائیکل پر جارہا تھا کہ اُسے والوو بس نے ٹکر دے دی اور اس نوجوان کی موٹر سائیکل بس کے نیچے آگئی اور گھسیٹتے کچھ دور لے گئی ۔ موٹر سائیکل گھسیٹنے کے دوران نکلی ہوئی چنگاریاں اور بس کے ٹینک سے نکلنے والا ڈیزل آگ لگنے کا سبب بنا ، حالانکہ اندرون ایک گھنٹہ بس پر لگی آگ پر قابو پالیا گیا لیکن 20مسافرین بشمول دو کمسن بچوں کی نعشیں شدید جھلس چکی ہیں اُن کی شناخت مشکل ہے ، جائے حادثہ پر پہنچنے والی کلوز ٹیم اور پولیس نے نعشوں کے ڈی این اے نمونے حاصل کئے تاکہ اُن کے افراد خاندان سے شناخت کی جاسکے ۔ اس حادثہ میں آندھراپردیش اور تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے 12 مسافرین شامل ہیں جب کہ اوڈیشہ اور بہار کا ایک ایک مسافر ہے ۔ ٹاملناڈو اور کرناٹک کے دو مسافر ہونے کی اطلاع ہے ۔ اس سلسلہ میں آندھراپردیش کی وزیر داخلہ وی انیتا نے بتایا کہ حادثہ کا شکار والوو بس میں جملہ 43 مسافرین سفر کررہے تھے اور چار کمسن مسافرین موجود تھے ۔ حادثہ میں بس ڈرائیور کے ساتھ دیگر 27 افراد اپنی جان بچاکر باہر کود پڑے جبکہ 12 بس مسافرین کو مختلف دواخانوں میں علاج کیلئے شریک کیا گیا ۔ آندھراپردیش کی وزیر داخلہ وی انیتا نے بتایا کہ بس حادثہ کی تحقیقات کیلئے اے پی حکومت نے 16خصوصی ٹیمیں تشکیل دی ہیں جو ہر زاویہ سے تحقیقات کریں گی ۔ ڈی این اے سے نعشوں کی شناخت کیلئے 10 خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جبکہ بس حادثہ کی وجوہات کا پتہ لگانے چار ٹیمیں اور دو سائنٹیفک ٹیموں کو تشکیل دیا گیا ۔ آندھراپردیش کے مہلوک مسافرین کے افراد خاندان کو پانچ لاکھ فی کس اور زخمی مسافرین کو دو لاکھ روپئے کا اعلان کیا ۔اسی طرح تلنگانہ کے وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر نے بھی تلنگانہ کے مہلوک مسافرین کے ورثاء کو پانچ لاکھ اور زخمیوں کو 2 لاکھ روپئے معاوضہ کا اعلان کیا ہے ۔ دو بس ڈرائیورس کو پولیس نے حراست میں لیا ہے اور اُن سے تفتیش جاری ہے ۔ کرنول پولیس کی جانب سے حادثہ سے متعلق ایک ایف آئی آر درج کی گئی اور تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ۔ سرکاری عملہ نے بس اور موٹر سائیکل کو علحدہ کرنے کی کوشش کی گئی ۔ اس آپریشن میں مصروف کرین بھی حادثہ کا شکار ہوگیا جس میں کرین آپریٹر بھی زخمی ہوگیا ۔ پتہ چلا ہے کہ بس مسافرین میں محمد خضر بھی شامل تھے جن کا تادم تحریر کوئی پتہ نہیں چل پایا ہے۔ ب

بس حادثہ پر وزیراعظم مودی کا اظہار رنج
مہلوکین کے پسماندگان کو دو لاکھ اور زخمیوں کو 50 ہزار امداد کا اعلان
حیدرآباد ۔ 24 ۔ اکتوبر (سیاست نیوز) وزیراعظم نریندر مودی نے آندھراپردیش کے کرنول ضلع میں بس حادثہ میں مسافرین کی ہلاکت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ۔ انہوں نے مہلوکین کے پسماندگان سے اظہار تعزیت کیا۔ نریندر مودی نے زخمیوں کی عاجلانہ صحت یابی کے لئے نیک تمنائیں ظاہر کیں۔ وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں مہلوکین کے پسماندگان کو پرائم منسٹر نیشنل ریلیف فنڈ سے فی کس دو لاکھ روپئے ایکس گریشیا کا اعلان کیا گیا۔ زخمیوں کو فی کس 50,000 روپئے کی امداد دی جائے گی ۔ وزیراعظم نے آندھراپردیش حکومت سے واقعہ کی تفصیلات حاصل کرتے ہوئے زخمیوں کے موثر علاج کا مشورہ دیا۔1

کرنول بس حادثہ پر کھرگے نے دکھ کا اظہار کیا
نئی دہلی، 24 اکتوبر (یو این آئی) کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے جمعہ کے روز آندھرا پردیش کے کرنول ضلع میں ایک خانگی بس میں آگ لگنے سے متعدد مسافروں کی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور اس حادثہ کی جوابدہی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ کھرگے نے بس حادثے پر دکھ ظاہر کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر لکھا کہ آندھرا پردیش کے کرنول میں حیدرآباد-بنگلور ہائی وے پر ایک بس میں آگ لگنے کا افسوسناک واقعہ پیش آیا، جس کے نتیجے میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہو گئیں، یہ انتہائی افسوسناک ہے ۔ میں اس سانحے میں جان گنوانے والے تمام مسافروں کے سوگوار اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی کامنا کرتا ہوں۔کھرگے نے کہا کہ بار بار پیش آنے والے حادثات کیلئے جوابدہی طے کرنا ضروری ہے ۔