حیدرآباد میں آج لکھنو کے خلاف سن رائزرس کا اہم مقابلہ

   

حیدرآباد۔ سن رائزرس حیدرآباد چہارشنبہ کو یہاں انڈین پریمیئر لیگ کے ایک اہم میچ میں لکھنؤ سوپر جائنٹس کی میزبانی کرتے ہوئے اپنی زبردست بیٹنگ کے مظاہرہ سے آگے بڑھتے ہوئے ایک اہم کامیابی کیلئے کوشاں ہوگا۔ ایل ایس جی کے 0.371 کے مقابلے میں 0.065 کے قدرے بہتر نیٹ رن ریٹ کی بنیاد پر حیدرآباد نے سرفہرست چارمقامات میں جگہ بنانے لئے 11 مقابلوں سے دونوں ٹیمیں 12 پوائنٹس پر ہیں۔ سن رائزرز اپنے آپ کو پوائنٹس ٹیبل پر سب سے اوپر موجود کولکتہ نائٹ رائیڈرز، راجستھان رائلز اور چنئی سوپرکنگز کے ساتھ ٹاپ فور جگہ کے لیے سخت مقابلے میں پاتے ہیں۔ اس مقابلہ کا فاتح پلے آف ریس میں چھلانگ لگائے گا۔ پیٹ کمنز کی زیرقیادت ٹیم میں کافی صلاحیت ہے لیکن وہ حال ہی میں جیتنے والی دوڑکو برقرار رکھنے میں ناکام رہی ہے۔ سن رائزرز اپنے آخری چار میں سے تین میچ ہارے ہیں اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ان کی تباہ کن بیٹنگ لائن اپ نے بہتر مظاہرہ نہیں کیا ہے۔ ممبئی انڈینز کے خلاف اپنے آخری میچ میں جس میں وہ سات وکٹوں سے ہارگئے تھے، وہ بورڈ پر اچھا ہدف پیش کرنے میں ناکام رہے، جو اس سیزن میں ان کا مضبوط کام رہا ہے۔ ٹریوس ہیڈکو چھوڑ کر جو ان کے لئے بہترین مظاہرہ کرنے والے ہیں، ٹیم کے دیگر بیٹرس کو مایوس کن مظاہروں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اپنی پاور ہٹنگ کی صلاحیت کا مظاہرہ کرنے کے بعد نوجوان اوپنر ابھیشیک شرما نے گزشتہ چار مقابلوں میں صرف ایک بار30 رنزکا ہندسہ عبورکیا ہے۔ ٹیم کے ہیڈ کوچ ڈینیل ویٹوری نے اعتراف کیا ہے کہ اوپنرز سے ہر وقت کام کرنے کی توقع نہیں کی جاتی ہے، مڈل آرڈر کو آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ برق رفتار ہینرک کلاسن بھی گیند کو لگاتار نشانہ بنانے میں ناکام رہے ہیں اور نتیش ریڈی بھی ناکامی کا شکار ہیں۔ بولوں نے اپنے بیٹرس کے مقابلے میں بہتر کارکردگی دکھائی ہے۔ ٹی نٹراجن گیند کے ساتھ مستقل مزاجی کا مظاہرہ کر رہے ہیں جبکہ تجربہ کار بولر بھونیشورکمارکو بھی ایسا لگتا ہے کہ ان کے تیز اسپیل نے ایس آر ایچ کو آر آر کے خلاف ایک رن سے جیتنے میں مدد کرنے کے بعد اپنی صف میں موجو پایا ہے۔ دوسری طرف ایل ایس جی کوکولکتہ نائٹ رائیڈرزکے خلاف اپنے مجموعی طور پرکمزور مظاہرہ پر ختم کیا، جب انہوں نے ایکانا اسٹیڈیم میں نہ صرف پہلی بار200 سے زیادہ اسکورکو تسلیم کیا بلکہ اپنی اننگز کو 137 پر سمیٹ دیا۔ یہ وہ دن تھا جب کپتان کے ایل راہول اننگزبہتر انداز میں پیش کرنے میں ناکام رہے جبکہ مارکس اسٹونیس اور نکولس پورن جیسے کھلاڑی ضرورت کے وقت بڑے شاٹس مارنے میں ناکام رہے۔ آیوش بدونی نے اس آئی پی ایل میں دبنگ دوڑکا مظاہرہ کیا ہے اور غیرمعروف ہندوستانی کھلاڑی مایوس کن وقت کو دورکرنے کے خواہاں ہوں گے۔ گیند کے ساتھ ایل ایس جی کی جدوجہد ان کے فاسٹ بولنگ شعبے میں فائر پاور کی کمی کی وجہ سے ہوئی ہے۔ تیز رفتار بولر میانک یادیو کے آئی پی ایل سے باہر ہونے اور بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر محسن خان کے بھی زخمی ہونے کے باعث، ذمہ داری افغانستان کے فاسٹ بولر نوین الحق، نوجوان یش ٹھاکر، اسٹوئنس اور اسپنرزکرنل پانڈیا اور روی بشنوئی پر ہوگی۔