حیدرآباد: شہری حقوق کے رکن اور سیول لیبارٹیز مانیٹرینگ کمیٹی کے جنرل سکریٹری لطیف محمد خان کو وزیر اعلی تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ پر تنقید کرنے پر اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ سے معطل کردیا گیا ہے۔ محمد لطیف خان نامپلی میں واقع گورنمنٹ ہائی اسکول میں ہیڈ ماسٹر ہیں۔ لطیف خان کا الزام ہے کہ کے سی آر نے 2014ء میں کئے گئے وعدوں کو پوار نہیں کئے ہیں۔ واضح رہے کہ لطیف خان مکہ مسجد بم بلاسٹ کے متاثرین کو بھی انصاف دلانے کام کررہے ہیں۔ انگریزی خبروں کی نیوز ویب سائٹ ”دی نیوز منٹ“ کے مطابق پچھلے سال نومبر میں ہوئے تلنگانہ اسمبلی الیکشن میں لطیف خان نے ”کے سی آر ایکسپوزڈ“ نام سے ایک ویڈیو بنائی۔ یہ ویڈیو انہوں نے یوٹیوب، فیس بک پر بھی شیئر کی ہیں۔ اس ویڈیو میں لطیف خان نے کے سی آر پر الزام لگایا کہ انہوں نے اپنے وعدے پورے نہیں کئے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے 2014ء میں وعدہ کیا تھا کہ وہ دلت کو وزیراعلی بنائیں گے، مسلمانوں کو روزگار اور تعلیم میں ۲۱/فیصد تحفظات فراہم کریں گے، غریب عوام کو ڈبل بیڈروم مکان فراہم کریں گے، ہر گھر کو پینے کا صاف پانی مہیا کریں گے، ڈیموں کی تعمیر، کے جی تا پی جی مفت تعلیم دیں گے اور پچاس ہزار طلبہ کو نوکریاں دیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ کے سی آر نے کئی وعدوں کو پورا نہ کرسکے۔ حالانکہ کے سی آر نے تلنگانہ تحریک کے دوران کہا تھا کہ وہ گولڈن تلنگانہ بنائیں گے لیکن وہ اس میں ناکام ہوگئے۔ سیول لیبارٹیز مانیٹیرنگ کمیٹی عوام سے اپیل کرتی ہے کہ جب ٹی آر ایس کے لوگ آپ سے ووٹ مانگنے آئیں گے تب آپ لوگ ان سے یہ سوالات کریں۔ مسٹر خان نے کہا کہ میں آپ تمام سے اپیل کرتا ہو ں کہ آپ ان لوگوں کی وعدوں میں نہ آجانا بلکہ ان سے سوالات کریں اور انہیں اچھا سبق سکھا ئیں۔ اس ویڈیو نے لطیف خان کو پریشانی میں ڈال دیا ہے۔ انہیں ۵۱/مئی کو انتخابی ضابطہ اخلاق کے تحت معطل کردیا گیا ہے۔ دی نیوز منٹ سے بات کرتے ہوئے لطیف خان نے کہا کہ ان کے خلاف کارروائی جانبدارانہ ہے۔ میں پچھلے بیس سال سے ایک کارکن کی حیثیت سے کام کررہا ہوں۔ میں نے ان بیس سالوں میں کئی چیف منسٹروں او رپرائم منسٹروں سے سوالات کئے۔ کسی نے بھی میرے خلاف اس طرح کی کارروائی نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ ا س کے خلاف ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔