l کانگریس حکومت شہر کو نیویارک اور ٹوکیو کے طرز پر ترقی دینے کے منصوبہ پر عمل پیرا
l بی جے پی کے تلنگانہ سے منتخب ارکان پارلیمنٹ اور مرکزی وزراء کو بھی شہر کی ترقی سے دلچسپی نہیں
l پی جے آر فلائی اوور کا افتتاح ۔ آنجہانی کی خدمات کو خراج ۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی کا خطاب
حیدرآباد۔ 28 جون (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے گچی باؤلی فلائی اوور کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ شہر حیدرآباد کو عالمی سطح پر ترقی دینے خصوصی منصوبہ بندی کے ذریعہ آگے بڑھ رہے ہیں مگر مرکزی حکومت حیدرآباد کی ترقی میں تعاون سے انکار کررہی ہے جبکہ تلنگانہ کے عوام میں ریاست کے 8 لوک سبھا حلقوں پر بی جے پی کو کامیاب بنایا ہے باوجود اس کے حیدرآباد کیلئے میٹرو ریل نہیں دی جارہی ہے اور نہ ہی موسیٰ ندی کو ترقی دینے فنڈس جاری کئے جارہے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حیدرآباد پر 25 سال تک راج کرنے والے آنجہانی پی جناردھن ریڈی (پی جے آر) کے نام سے اس فلائی اوور کو موسوم کیا جارہا ہے۔ حیدرآباد کے عوام کیلئے پی جناردھن ریڈی کا گھر جنتا گیاریج میں تبدیل ہوگیا تھا۔ عوامی مسائل پر آواز اٹھانے سے پی جے آر کبھی ہچکچاتے نہیں تھے چاہے وہ کانگریس کی حکومت ہو یا دوسری کوئی جماعت ہو۔ عوامی مسائل کو حل کرنے میں جدوجہد کیا کرتے تھے۔ ان کی وجہ سے دریائے گوداوری اور کرشنا کا پانی حیدرآباد کو حاصل ہوا ہے۔ پی جے آر کی عوامی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے اس فلائی اوور کو ان کے نام سے موسوم کیا گیا ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ مرکزی حکومت تلنگانہ سے سوتیلا سلوک کررہی ہے۔ وہ ابھی تک 35 سے 40 مرتبہ دہلی کا دورہ کرچکے ہیں۔ کئی مرتبہ وزیر اعظم مودی ، مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ و دیگر مرکزی وزراء سے ملاقات کرکے حیدرآباد کی ترقی کیلئے تعاون کی یادداشتیں پیش کرچکے ہیں لیکن مرکزی حکومت تلنگانہ اور حیدرآباد کی ترقی میں کوئی دلچسپی نہیں دکھا رہی ہے۔ ریاست سے منتخب دو مرکزی وزراء کشن ریڈی اور بنڈی سنجے بھی ریاست کو ترقی دلانے میں ناکام ہیں۔ چینائی اور بنگلورو کو میٹرو ریل دی گئی ہے۔ تلنگانہ نے بھی میٹرو دوسرے مرحلہ کیلئے مرکز سے نمائندگی کی ۔ ریجنل رنگ روڈ کیلئے نمائندگی کی گئی لیکن حکومت دوسری ریاستوں اور شہروں کو میٹرو ریل و دیگر ترقیاتی فنڈس منظور کر رہی ہے لیکن تلنگانہ سے ناانصافی کی جارہی ہے۔ چیف منسٹر نے مرکز سے سوال کیا کہ کیا ان کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹس میں کوئی خامیاں ہیں۔ اگر خامیوں کی نشاندہی کی گئی تو وہ اس درست کرنے تیار ہیں۔ کانگریس حکومت میں حیدرآباد میٹرو ریل ملک بھر میں دوسرے مقام پر ہے۔ بی آر ایس حکومت کی نااہلی سے آج 9 ویں مقام پر پہنچ چکا ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ کل امیت شاہ حیدرآباد آرہے ہیں، وہ ریاستی وزراء کے ساتھ بیگم پیٹ ایئرپورٹ پر ان سے ملاقات کرکے میٹرو ریل کے دوسرے مرحلہ، موسی ندی کی ترقی، ریجنل رنگ روڈ کے علاوہ دیگر کاموں کیلئے نمائندگی کرینگے۔ کنچا گچی باؤلی اراضیات کے معاملہ میں جھوٹی تشہیر کی گئی۔ بی آر ایس سے ریاست اور حیدرآباد کو ملنے والی سرمایہ کاری میں رکاوٹیں پیدا کرنے کی کوششیں کی جارہی ہے۔ خصوصی منصوبہ بندی کے ذریعہ فیوچر سٹی تعمیر کرنا چاہتے ہیں لیکن اس کے تعلق سے بھی جھوٹی تشہیر کی جارہی ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ وہ حیدرآباد کو نیویارک اور ٹوکیو جیسے شہروں کی طرز پر ترقی دینے کا منصوبہ تیار کرکے کام کررہے ہیں لیکن شیطانی دماغ اس میں رکاوٹیں پیدا کررہے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ 2029 میں اسمبلی حلقوں کی از سر نو حد بندی ہوگی۔ اسمبلی حلقہ شیر لنگم پلی چار اسمبلی حلقوں میں تقسیم ہو گا اور شہر میں اسمبلی حلقوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔ وہ ابھی سے مستقبل کی حکمت عملی پر کام کررہے ہیں۔ ترقی کے معاملہ میں وہ سیاست سے بالاتر ہوکر کام کررہے ہیں۔ تلنگانہ سے منتخب مرکزی وزراء اور بی جے پی ایم پیز بھی سیاست سے بالاتر ہوکر ریاست اور شہر کی ترقی کیلئے مرکز سے جدوجہد کریں۔ مرکزسے تلنگانہ کو نظرانداز کرنے پر بی جے پی قائدین کی خاموشی معنی خیز ہے ۔2