حیدرآباد کی جامع ترقی کیلئے سات ہزار کروڑ سے ایچ سٹی پراجکٹ

   

ٹریفک اور انفراسٹرکچر کیلئے 10 ہزار کروڑ مختص، وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی سریدھر بابو کا انکشاف
حیدرآباد ۔ 26۔ جون (سیاست نیوز) وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی سریدھر بابو نے کہا کہ ایچ سٹی حیدرآباد کے ترقیاتی سفر میں گیم چینجر ثابت ہوگی اور شہری ترقی کا یہ پراجکٹ ملک کیلئے مثالی ثابت ہوگا۔ سریدھر بابو امین پور میں 45 کروڑ کی لاگت سے قومی شاہراہ کی توسیع کے کاموں کے آغاز کے بعد خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی حیدرآباد کو شہری ترقی کے شعبہ میں ملک کیلئے رول ماڈل بنانے کا عہد کرچکے ہیں۔ H سٹی پراجکٹ 7032 کروڑ کی لاگت سے شروع کیا گیا ہے جس کے تحت فلائی اوورس انڈر پاسیس تعمیر کئے جائیں گے اور اہم شاہراہوں کی توسیع عمل میں آئے گی۔ ریاستی وزیر نے کہا کہ حکومت کا مقصد ٹریفک کے مسائل سے نمٹنا ہے تاکہ عوام کیلئے سفر کا کم کیا جاسکے اور ایک دوسرے علاقوں سے سڑک رابطہ مستحکم ہو۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، ایسے میں بہتر انفراسٹرکچر سہولتوں کیلئے دیرپا ترقی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔ حکومت نے آر ٹی سی کے تحت ایک ہزار الیکٹرک بسوں کو متعارف کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ مزید 800 الیکٹرک بسوں میں اضافہ کی چیف منسٹر نے تجویز پیش کی ہے۔ مرکزیا حکومت نے اس پراجکٹ میں تعاون کا یقین دلایا ہے۔ سریدھر بابو نے کہا کہ حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کی اراضی سے متعلق بعض گوشو کی جانب سے گمراہ کن پروپگنڈہ کیا جارہا ہے۔ سریدھر بابو نے بتایا کہ حیدرآباد میں ٹریفک مسائل سے نمٹنے اور انفراسٹرکچر کی فراہمی کیلئے 10,000 کروڑ مختص کئے گئے ہیں۔ اس موقع پر رکن اسمبلی اے گاندھی اور دوسرے موجود تھے۔1