حیدرآباد کے سرکاری اسکولس کی حالت دیہی اسکولس سے ابتر

   

اساتذہ و طلبہ کی غیر حاضری فیصد زیادہ ، تعلیمی گراوٹ ، سروے میں انکشاف
حیدرآباد۔26ڈسمبر(سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ کے شہروں اور دیہی علاقوں میں حیدرآباد ایسا شہر ہے جہاں کے سرکاری اسکولوں کی حالت دیگر دیہی علاقوں اور اضلاع سے ابتر ہے۔ حالیہ عرصہ میں کئے گئے ایک سروے میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ شہر حیدرآباد میں غیر حاضر رہنے والے طلبہ اور اساتذہ دونوں کی تعداد ریاست کے دیگر اضلاع اور دیہی علاقو ں سے زیادہ ہے جو کہ شہر حیدرآباد میں معیار تعلیم کی گراوٹ اور اسکولی نظام کی ابتری کی بنیادی وجہ بتائی جا رہی ہے۔ شہر حیدرآباد میں موجود 993 سرکاری اسکولوں میں یومیہ 39ہزار 400 طلبہ غیر حاضر رہتے ہیں جبکہ ان اسکولوں میں خدمات انجام دینے والے اساتذہ کے متعلق رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ یومیہ مجموعی اعتبار سے 1300 اساتذہ غیر حاضر رہتے ہیں۔شہر حیدرآباد کے سرکاری اسکولوں میں حاضری کے فیصد کا جائزہ لیا جائے تو اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ مجموعی اعتبار سے شہر حیدرآباد کے سرکاری اسکولوں میں حاضری 73.73 فیصد ہوتی ہے اور اس حاضری میںاضافہ کے سلسلہ میں محکمہ جانب سے ہدایات کے باوجود بھی کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے جا سکے ہیں۔بتایاجاتا ہے کہ رپورٹ میں یہ بات بھی منظر عام پر آئی ہے کہ شہر حیدرآباد کے سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کی 20 فیصد تعداد غیر حاضر رہتی ہے اور ان کی جگہ طلبہ کو تعلیم فراہم کرنے کے لئے کوئی متبادل انتظام نہیں ہوتا اسی لئے بیشتر سرکاری اسکولو ںمیں غیر حاضر اساتذہ کے مضامین کی جگہ کھیل کود کا گھنٹہ ہوجاتا ہے اور بیشتر اسکولوں میں فزیکل ڈائریکٹرس کو روزانہ ان غیر حاضر اساتذہ کی جماعتوں کو سنبھالنا ہوتا ہے اسی لئے اسکولوں میں طلبہ کی نشونما اور انہیں کھیل کود میں دلچسپی پیدا کرنے کے اقدامات بھی ان کے لئے دشوار کن ہوجاتے ہیں۔محکمہ تعلیم کے مطابق شہر حیدرآباد کے سرکاری اسکولوں میں جملہ 1لاکھ 51 ہزار 211طلبہ کو داخلہ فراہم کیا گیا ہے اور جاریہ سال طلبہ کی یہ تعداد سرکاری اسکولوں میں تعلیم حاصل کررہی ہے لیکن ماہ نومبر کی حاضری کا جائزہ لیا جائے تو جملہ 1لاکھ 11 ہزار 493 طلبہ ہی اسکول میں حاضر رہے اور مابقی طلبہ غیر حاضر رہے۔اساتذہ کا کہناہے کہ طلبہ کی حاضری میں مجموعی اعتبار سے 1 فیصد کا اضافہ بھی بہت بڑا چیالنج ہے کیونکہ طلبہ کی حاضری کے ریکارڈ کو بہتر بنانے کیلئے ضروری ہے کہ اولیائے طلبہ اور سرپرستوں میں شعور اجاگر کیا جائے لیکن سرکاری اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کے اولیائے طلبہ اور سرپرستوں میں دلچسپی کی کمی کے سبب ایسا کرنا انتہائی مشکل ہے۔ رپورٹ کے مطابق شہر حیدرآباد کے 993 اسکولوں میں جملہ 7 ہزار 68اساتذہ برسرخدمات ہیں لیکن ماہ نومبر کی حاضری کا جائزہ لیا جائے تو مجموعی اعتبار سے اسکولوں میں اساتذہ کی تعداد 5ہزار600 سے تجاوز نہیں کرپائی جو کہ محکمہ تعلیم کے مطابق ایک سنگین مسئلہ ہے ۔شہر حیدرآباد میں اساتذہ کی حاضری کے فیصد کے متعلق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اساتذہ کی حاضری 80.28 فیصد ہوتی ہے جبکہ کاماریڈی میں اساتذہ کی حاضری کا فیصد 90 سے تجاوز کرتا ہے اور رنگاریڈی میں سرکاری اساتذہ کی حاضری 85.56 فیصد ہوا کرتی ہے۔ مجموعی اعتبار سے اساتذہ اور طبلہ کی حاضری کا فیصد سب سے کم حیدرآباد میں ہی ہے۔