حیدرآباد کے شہریوں پر قیامت صغریٰ،20 ہلاک

,

   

حمایت ساگر کی سطح آب 10 سال بعد مکمل ، تلنگانہ کے بیشتر ذخائر آب بھی لبریز، آئندہ 72 گھنٹے تک مسلسل بارش کی پیش قیاسی

حیدرآباد۔ 13اکٹوبر(سیاست نیوز) ہندوستان کی کئی ریاستوں میں آج بادل پھٹ پڑے۔ کرناٹک، تلنگانہ، جنوبی مغربی اڈیشہ اور کیرالا میں پیر کی دوپہر سے موسلا دھار بارش جاری ہے۔ شمال مشرقی آندھراپردیش کے ساحل پر ہوا کے شدید دباؤ کے بعد آئندہ 5 دن تک کئی ریاستوں میں بارش کا سلسلہ جاری رہے گا۔ ساحلی کرناٹک، تلنگانہ، جنوب مغربی اڈیشہ، شمال مشرقی آندھراپردیش، شمالی مشرقی کرناٹک اور کیرالا میں شدید سے شدید تر بارش کی پیش قیاسی کی گئی ہے۔ آندھراپردیش میں بارش سے ہونے والے حادثات میں 9 افراد اور تلنگانہ میں11 افراد ہلاک ہوئے۔ان میں شہر حیدرآباد کے بنڈلہ گوڑہ علاقہ میں 3 کمسن بچوں سمیت 8 افراد زندہ دفن ہوئے ۔ ایک خاتون اُس وقت ہلاک ہوئی جب وہ اپنے بیٹے اور بہو کے ساتھ سفر کررہی تھی کہ کار سیلاب کے پانی میں بہہ گئی۔ خلیج بنگال میں ہواء کے دباؤ کے اثرات نے ریاست تلنگانہ اور آندھرا پردیش کو بری طرح سے متاثر کیا ہے۔مسلسل بارش کو دیکھتے ہوئے محکمہ موسمیات کی جانب سے ریاست تلنگانہ میں ریڈ الرٹ جاری کردیا گیا ہے اور ریاست آندھرا پریش میں بھی وشاکھاپٹنم ‘ مشرقی گوداوری‘ ویزاگ کے علاوہ کئی اضلاع میں ریڈ الرٹ جاری کرتے ہوئے عوام کو گھروں سے نہ نکلنے کی تاکید کی گئی ہے۔ شہر حیدرآباد میں مسلسل بارش کا سلسلہ جاری ہے اور آئندہ 72 گھنٹوں کے دوران مسلسل ہلکی اور تیز بارش کی محکمہ موسمیات کی جانب سے پیش قیاسی کی گئی ہے ۔ ریاست تلنگانہ اور آندھراپردیش کے بیشتر تمام اضلاع میں 13اکٹوبر کی دوپہر سے مسلسل بارش کا سلسلہ جاری ہے اور کہا جارہاہے کہ آئندہ 3یوم کے دوران یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے کی گئی پیش قیاسی کے مطابق اندرون 24گھنٹے 90تا160 ملی میٹر یعنی 9انچ تا16 انچ بارش کے امکانات ہیں ۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے علاوہ نواحی و مضافاتی علاقو ںمیں مسلسل تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا سلسلہ جاری ہے ۔ شہر کے کئی علاقوں میں طوفان بادوباراں کی صورتحال دیکھی جار ہی ہے۔ ریاست تلنگانہ کے بیشتر تمام اضلاع میں مسلسل بارش کے سبب تمام ذخائر آب لبریز ہوچکے ہیں اور محکمہ آبپاشی کی جانب سے جاریہ سال کے دوران آج چوتھی مرتبہ ناگرجنا ساگر سے پانی کے اخراج کے اقدامات کئے گئے ہیں۔ محکمہ آبپاشی کے عہدیداروں نے بتایا کہ 10سال بعدحمایت ساگر کی سطح آب مکمل ہوئی ہے اور کسی بھی لمحہ حمایت ساگر سے پانی کے اخراج کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے ۔ محکمہ آبرسانی کے عہدیداروں اور پولیس کی جانب سے چادر گھاٹ ‘ موسی نگر‘ ندی موسی علی گوڑہ ‘ اسد بابانگر کے علاوہ رود موسی کی گذرگاہوں سے قریب قیام کرنے والوں کو چوکسی اختیار کرنے کی رتاکید کی جانے لگی ہے کیونکہ محکمہ کی جانب سے کسی بھی وقت پانی کی نکاسی کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔ ریاستی تلنگانہ کے 5 بڑے ذخائر آب مکمل طور پر لبریز ہوچکے ہیں جن میں پلی چنتلہ‘ ناگرجنا ساگر‘ سری پدا یلم پلی ‘ ویلگوڑو اور جرالہ شامل ہیں۔ ریاست تلنگانہ میں محکمہ آبپاشی کی جانب سے لبریز ہونے والے تمام ذخائرآب کی مکمل سطح کا جائزہ لیا جارہاہے۔ تلنگانہ میں سب سے زیادہ بارش ضلع کھمم میں ریکارڈ کی گئی اور گذشتہ 187.7ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ شہر حیدرآباد میں 57.4ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی ضلع رنگاریڈی میں 63ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔حمایت ساگر کی مکمل سطح آب 1763فیٹ ہے اور آج ریکارڈ کی جانے والی مسلسل بارش کے سبب 1762 فیٹ تک لبریز ہوچکا ہے جو کہ 10سال بعد ریکارڈ کی گئی ہے۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے تمام علاقو ںمیں مسلسل موسلادھار بارش ریکارڈ کی جارہی ہے ۔ چارمینار‘ فلک نما‘ چندرائن گٹہ‘ سنتوش نگر‘ ملک پیٹ‘ ونستھلی پورم‘ شاستری پورم‘ بنجارہ ہلز‘ بہادرپورہ‘ تاڑبن ‘ کالا پتھر‘ مادھا پور‘ آمنگل‘ رنگاریڈی‘خیریت آباد‘ لکڑی کا پل‘ بیگم پیٹ ‘ بندلہ گوڑہ ‘ حیدرگوڑہ ‘ لنگر حوض ‘ کاروان‘ سعیدآباد‘ گولکنڈہ کے علاوہ نامپلی ‘ معظم جاہی مارکٹ اور دیگر علاقوں میں مسلسل بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے شہر حیدرآباد میں مسلسل چوکسی اختیار کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں اور محکمہ آبرسانی اور آبپاشی کے عہدیداروں نے شہر حیدرآباد و سکندرآباد کے حدود میں موجود تالابوں کی سطح آب کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق جی ایچ ایم سی اور محکمہ آبرسانی کے عہدیداروں نے حسین ساگر کی سطح آب پر بھی گہری نظر رکھنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل آف پولیس مسٹر ایم مہیندر ریڈی نے ریاست بھر میں پولیس عہدیداروں کو چوکسی اختیار کرنے کی ہدایت جاری کی اور 24گھنٹے مستعد رہنے اور کسی بھی طرح کی ہنگامی صورتحا ل میں عوام کی مدد کیلئے تیار رہنے کے لئے کہا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہناہے کہ یہ سلسلہ آئندہ 72 گھنٹوں تک جاری رہے گا ۔ شہر حیدرآباد میں مطلع مکمل ابر آلود ہونے اور گھنے بادل کے سبب سہ پہر سے ہی گھٹا ٹوپ اندھیرا چھا گیا گیاتھا ۔مسلسل بارش کے دوران نشیبی علاقوں میں بارش کے پانی کو داخل ہونے اور جمع ہونے سے روکنے کے لئے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عملہ کو چوکسی اختیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ رات دیر گئے موصولہ اطلاعات کے مطابق سری سیلم پراجکٹ کے 10دروازوں کو 15 فیٹ اونچا اٹھاتے ہوئے پانی کا اخراج عمل میں لایا جارہاہے۔ تفصیلات کے مطابق 4لاکھ کیوزکپانی پراجکٹ میں جمع ہورہا ہے جبکہ 3.60لاکھ کیوزک پانی کا اخراج عمل میں لایا جا رہا ہے۔ سری سیلم پراجکٹ میں آئندہ 24گھنٹوں کے دوران 10لاکھ کیوزک پانی جمع ہونے کا امکان ہے اسی لئے مسلسل پانی کے اخراج کو یقینی بنایا جارہا ہے۔

حیدرآباد میں 29 سینٹی میٹر بارش ریکارڈ
٭ شہر حیدرآباد میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 29 سینٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ۔ رات 11 بجے تک حیات نگر میں 27.9 سینٹی میٹر ، سرور نگر میں 26.7 سینٹی میٹر ، اوپل میں 24.8 سینٹی میٹر بارش ہوئی ۔ تلنگانہ اسٹیٹ ڈیولپمنٹ پلاننگ سوسائیٹی نے کہا کہ سکندرآباد میں 21.5 سینٹی میٹر ، خیرت آباد میں 18.7 سینٹی میٹر ، شیخ پیٹ میں 14.5 سینٹی میٹر ، آصف نگر میں 19.5 سینٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ۔ بنڈلہ گوڑہ میں 23.7 سینٹی میٹر ، مشیرآباد میں 24.5 سینٹی میٹر ، چارمینار 21.6 میٹر ، بالانگر 20.8 سینٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ۔ بہادرپورہ ،دبیر پورہ ، نامپلی ، گولکنڈہ ، راجندر ، مہدی پٹنم میں 16 تا 15 سینٹی میٹر بارش ہوئی ۔