مقامی عوام کا اعتراض، 26 افراد ہائیکورٹ سے رجوع، حکومت کا راحت کاری پیاکیج پر غور
حیدرآباد ۔ 21 جون (سیاست نیوز) ایچ ایم ڈی اے کی جانب سے حیدرآباد کے مضافات معین آباد منڈل انکے پلی میں 100 ایکر اراضی پر ’مہاگاوشالہ‘ قائم کرنے اقدامات کا آغاز کردیا ہے۔ آوٹر رنگ روڈ کے قریب بھاسکر میڈیکل کالج کے پیچھے 100 ایکر سرکاری اراضی پر گاوشالہ قائم کرنے حکومت نے منظوری دی ہے۔ ایچ ایم ڈی اے عہدیدار اس اراضی کو اپنی تحویل میں لیکر اطراف و اکناف خاردار حصار لگارہے ہیں جس پر مقامی عوام نے سخت اعتراض کیا۔ چند لوگ مسئلہ کو ہائیکورٹ سے رجوع کرچکے ہیں۔ اس تنازعہ کو حل کرنے محکمہ مال کے عہدیدار میدان میں اتر چکے ہیں۔ انکے پلی ریونیو حدود میں سروے نمبر 180 میں 99.14 ایکر سرکاری اراضی ہے۔ چند برسوں سے اراضی خالی ہونے سے تقریباً 40 خاندان زراعت کررہے ہیں اور ان مقامی لوگوں نے سروے کرنے والے ایچ ایم ڈی اے اور ریونیو حکام کو روک دیا ہے۔ اس اراضی پر حقوق کا دعویٰ کرکے 26 افراد عدالت سے رجوع ہوگئے۔ ذرائع سے پتہ چلا ہیکہ یہ اراضی سرکاری ہونے کی وجہ سے عدلیہ نے فوری کوئی حکم التواء جاری نہیں کیا۔ دونوں فریقین کی فریاد سننے سے اتفاق کیا ہے۔ عہدیداروں کا کہنا ہیکہ جلد تنازعہ حل ہوجائے گا۔ حکومت بھی 100 ایکر اراضی پر گاوشالہ کے قیام سے روزگار سے محروم 40 خاندانوں کو راحت کاری پیاکیج دینے پر غور کررہی ہے۔ گاوشالہ جس اراضی پر قائم کیا جارہا ہے اس میں ایک چھوٹا لے اوٹ تیار کرکے فی کس 200 اراضی دینے سے بھی اتفاق کیا ہے۔ اس کے علاوہ ان 40 خاندانوں کو اندراماں مکان اور خاندان کے ایک فرد کو گاوشالہ میں آوٹ سورسنگ ملازمت فراہم کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔ عنقریب ایچ ایم ڈی اے کمشنر و ضلع کلکٹر متاثرہ خاندانوں کے ارکان سے تبادلہ خیال کریں گے۔ 2