ٹیکنالوجی ہندوستانی زراعت میں انقلاب لاسکتی ہے، روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے
حیدرآباد ۔ 2 ستمبر (سیاست نیوز) حیدرآباد نزاد ڈرون بنانے والی ماروت پہلی مینوفکچرنگ کمپنی ہے جس کو چھوٹے اور درمیانی درجے کے بیٹری سے چلنے والے ڈرون کو ڈی جی سی اے کا سرٹیفکیٹ حاصل ہوا ہے۔ ماروت ڈرونس نے چھوٹے زمرے (25 کیلو سے کم) AG-365s میں وسیع پیمانے پر تجربہ شدہ اور مضبوط طریقہ سے ڈیزائن کئے گئے ملٹی یوٹلیٹی اگریکلچرل ڈرون کیلئے ڈائرکٹر جنرل سیول ایویشن (DGCA) سے سرٹیفکیشن کی منظوری حاصل کی ہے۔ بغیر پائلیٹ ایرکرافٹ سسٹم (UAS) رولز 2021ء کے مطابق منفرد شناختی نمبر (UIN) والے ڈرون ہے، جسے صرف ہندوستانی فن کی حدود میں پرواز کرنے کی اجازت ہے۔ ڈی جی سی اے سرٹیفکیٹس معیار کی جانچ کی بنیاد پر ہی فراہم کی جاتی ہے اور یہ NABL سے منظور شدہ مختلف اداروں میں بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیوں (UAVS) کی سخت جانچ کے عمل کے بعد جاری کیا گیا۔ یہ UAVS کو محفوظ اور قابل بھروسہ آپریشنس ماحولیاتی، آپریشنل ٹسٹوں کی ایک سیریز سے گذرتا ہے۔ سرٹیفکیشن حیدرآباد کی فرم کورس قابل بناتا ہے کہ وہ اپنی زرعی ڈرون ٹیکنالوجی کو صارفین تک پہنچا سکے۔ صنعتکاروں کا کہنا ہیکہ یہ ٹیکنالوجی ہندوستانی زراعت میں انقلاب لاسکتی ہے۔ ماروت ڈرونس کے بانی پریم کمار وسلاوت نے کہا کہ ڈی جی سی اے کی طرف سے دونوں اقسام کے سرٹیفکشنس اور آر ٹی پی او کی منظوری کے ساتھ دستی آپریشنسر ڈرون کے ذریعہ آسانی سے انجام پاسکتے ہیں۔ اس سے دیہی علاقوں میں روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوتے ہیں۔ اس کا استعمال کرنے والا ایک ڈرون کاروباری 40 ہزار روپئے تا 90 ہزار روپئے تک اپنے گھر کے کام کرتے ہوئے آسانی سے کما سکتا ہے اور کسانوں پر مثبت اثر ڈالنے کے قابل بناتا ہے۔ن