چیف منسٹر ریونت ریڈی کی پارلیمنٹ ہاؤز میں دھرمیندر پردھان سے ملاقات
حیدرآباد ۔ 16۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے دہلی میں مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان سے ملاقات کرتے ہوئے حیدرآباد میں انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ (IIM) منظور کرنے کی اپیل کی۔ دہلی کے دورہ پر رہنے والے چیف منسٹر ریونت ریڈی نے آج پارلیمنٹ میں مرکزی وزیر تعلیم کے چیمبر میں دھرمیندر پردھان سے ملاقات کی اور ان سے مطالبہ کیا کہ ٹکنالوجی ، ڈیفنس ، لاجیسٹکس اڈوانسڈ ، مینوفیکچرنگ شعبوں میں سرفہرست رہنے والے حیدرآباد میں آئی آئی ایم کا قیام انتہائی ضروری ہے۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ ملک کی 19 ریاستوں اور ایک مرکزی زیر انتظام علاقہ میں جملہ 21 آئی آئی ایم قائم ہیں۔ اس فہرست میں تلنگانہ کو بھی شامل کرتے ہوئے آئی آئی ایم قائم کرنے کا مطالبہ کیا۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ اس کیلئے ضرورت کے مطابق 200 ایکر اراضی کی یونیورسٹی آف حیدرآباد کے احاطہ میں نشاندہی کی گئی ہے ۔ آئی آئی ایم کی کلاسس شروع کرنے کیلئے ٹرانزٹ کیمپس بھی موجود ہے۔ اگر مرکزی حکومت کی جانب سے تلنگانہ کو آئی آئی ایم منظور کیا جاتا ہے تو ریاست میں تعلیمی شعبہ کو جو ترقی دی جارہی ہے ، اس میں ایک نیا اضافہ ہوگا۔ تلنگانہ حکومت کی جانب سے آئی آئی ایم کیلئے درکار تمام بنیادی سہولتیں اور انفراسٹرکچر فراہم کیا جائے گا۔ چیف منسٹر نے مرکزی وزیر تعلیم کو بتایا کہ حیدرآباد سے ملک کے مختلف علاقوں کو پہنچنے کیلئے ایر ، ریل ، روڈ ، کنکٹیویٹی موجود ہے اور ساتھ ہی یہاں کا ماحول عوام دوست ہے ۔ اسی مناسبت سے یہاں پر آئی آئی ایم کا قیام سماج کے تمام طبقات کیلئے منفرد ثابت ہوگا۔ تعلیمی سرگرمیوں میں مزید اضافہ ہوگا۔ بالخصوص غریب و متوسط طلبہ کو اعلیٰ تعلیم کے حصول میں معاون ثابت ہوگا۔ چیف منسٹر نے ریاست تلنگانہ میں اضلاع کی تنظیم جدید کے بعد 9 مرکزی تعلیمی ادارے اور 16 جواہر نوادیالیہ منظور کرنے کیلئے بھی وزیر تعلیم سے اپیل کی۔ انہوں نے بتایا کہ شہری آبادی میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ۔ دیہی علاقوں میں طلبہ کو معیاری تعلیم فراہم کرنا وقت کا تقاضہ ہے ، لہذا وہ مرکزی حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ تلنگانہ میں تعلیمی ترقی کے لئے جو اقدامات کئے جارہے ہیں اس میں ہر ممکن مدد کریں۔ مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے چیف منسٹر ریونت ریڈی کو تیقن دیا کہ وہ ان کے مطالبات پر ہمدردانہ غور کریں گے ۔ اس موقع پر کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ ملو روی ، کرن کمار ریڈی ، انیل کمار کے علاوہ دوسرے موجود تھے۔ 2
